آئی ایم ایف سے مذاکرات آخری مرحلے میں،کوئی رکاوٹ باقی نہیں رہی،جلد خوشخبری ملے گی:وزیر خزانہ
اسلام آباد(دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا آئی ایم ایف سے مذاکرات آخری مرحلے میں ہیں، کوئی رکاوٹ باقی نہیں رہی ، جلد خوشخبری ملے گی ،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلی جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔
گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں، لاہور میں دھند سے معاشی سرگرمیاں متاثر ہوتی ہیں۔موسمیاتی تبدیلی اور آبادی ملک کیلئے بڑے خطرات ہیں ، موسم سرما میں کم بارشیں ہونا بڑے خطرے کی طرف اشارہ ہے ، ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے بچنے کے لئے فنڈ کا نظام لائیں گے ۔دو ہفتوں میں موسمیاتی تبدیلیوں کیلئے فنانسنگ پرآئی ایم ایف سے مثبت بات چیت ہوئی، سیلابی نقصانات کے بحالی منصوبوں کیلئے 10 ارب ڈالر کی امداد کا وعدہ ہوا، ہم قابل عمل منصوبے تیار نہیں کر سکے ، ایک تہائی رقم ہی ملی،کلائمیٹ فنانسنگ کیلئے قابل عمل منصوبے چاہیے ۔دریں اثنا وزیر خزانہ سے امریکا کی ناظم الامور اور قائم مقام سفیر نٹالی بیکر نے ملاقات کی ،انہوں نے حکومت کے معاشی اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا امریکا پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعاون کو مزید فروغ دینے اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے پرعزم ہے ۔وزیر خزانہ نے امریکی سفیر کو حکومت کے معاشی اصلاحاتی ایجنڈے پر بریفنگ دی، جو وزیراعظم شہباز شریف کے ویژن کے مطابق ساختی اصلاحات اور برآمدات پر مبنی اقتصادی ترقی پر مرکوز ہے ۔امریکی قائم مقام سفیرنٹالی بیکر نے پاکستان کی معاشی پیش رفت کو سراہتے ہوئے ضروری لیکن مشکل ساختی اصلاحات کے نفاذ کے لیے حکومتی عزم کی تعریف کی۔
انہوں نے ملک کی اقتصادی بحالی اور طویل مدتی استحکام کے لیے کیے گئے اقدامات کو حوصلہ افزا قرار دیا اور کہا کہ امریکا پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعاون کو مزید فروغ دینے اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے پرعزم ہے ۔ملاقات میں فریقین نے دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور مشترکہ اقتصادی اہداف کے حصول کے لیے نئے امکانات تلاش کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔علاوہ ازیں وزیر خزانہ کی زیر صدارت پاکستان کرپٹو کونسل کے افتتاحی اجلاس میں کرپٹو اور بلاک چین کے مستقبل پر تبادلہ خیال کیا گیا، جبکہ ملک میں اضافی بجلی سے بٹ کوائن مائننگ کی تجویز دی گئی، وزارت خزانہ کے سی ای او بلال بن ثاقب نے کرپٹو سیکٹر کے چیلنجز اور مواقع بارے آگاہ کیا۔اعلامیہ کے مطابق کرپٹو سیکٹر کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لانے کیلئے ریگولیٹری کی ضرورت پر زور دیا، وزیرخزانہ نے ڈیجیٹل اثاثہ جات میں پاکستان کے مستقبل میں کونسل کے کردار کو سراہا اور کہا کرپٹو کونسل تمام سٹیک ہولڈرز کو متحد کرنے کا پلیٹ فارم ثابت ہوگی۔اجلاس میں پاکستان کی اضافی بجلی کو بٹ کوائن مائننگ کیلئے استعمال کرنے کی تجویز پیش کی گئی، دوسری جانب وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پاکستان کو ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں عالمی رہنما بنانے کا عزم رکھتے ہیں، انہوں نے مقامی حقائق کی بنیاد پر کاروباری اور ریونیو ماڈل بنانے پر زور دیا جبکہ صارفین کے تحفظ، بلاک چین مائننگ اور قومی بلاک چین پالیسی کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا۔