ٹیکس فراڈ پر گرفتاری ایف بی آر سپیشل بورڈ کی اجازت سے مشروط : وزیراعظم نے فنانس بل میں ترمیم کروا دی

ٹیکس فراڈ پر گرفتاری  ایف بی آر سپیشل بورڈ کی اجازت سے مشروط : وزیراعظم نے فنانس بل میں ترمیم کروا دی

اسلام آباد،لاہور (کامرس رپورٹر ، نامہ نگار، خصوصی نیوزرپورٹر،نیوزرپورٹر)وزیراعظم شہباز شریف نے فنانس بل 2025میں ترمیم کرواتے ہوئے ٹیکس فراڈ پر گرفتار ی ایف بی آر سپیشل بورڈ کی اجازت سے مشروط کروا دی۔

وزیراعظم نے ٹیکس نادہندہ گان کی گرفتاری معاملے پر فوری نوٹس لیکر معاشی ٹیم کو طلب کیا اور فنانس بل 2025 کی شق 37اے میں تبدیلی کی ہدایات دیں ،جسکے مطابق گرفتاری سے قبل 3رکنی ایف بی آر سپیشل بورڈ سے منظوری لی جائیگی، 5 کروڑ روپے سے زائد کا ٹیکس فراڈ پر کمپنی کے ایگزیکٹو کی گرفتاری ہو سکے گی ،ریکارڈ میں ٹمپرنگ اور بھاگنے کی کوشش پرگرفتاری ہو گی ،3 نوٹسز کے باوجود حاضر نہ ہونے پرگرفتاری ہو گی۔نئے فنانس بل میں 37A میں ترمیم کر کے دوبارہ قانون کا حصہ بنایا جائے گا ،ایف بی آر افسر کو ڈائریکٹ ٹیکس فراڈ میں ملوث کو گرفتاری کا اختیار نہیں ہو گا ۔ وزیراعظم کا ایف بی آر جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہناتھاکہ با قاعدگی سے ٹیکس ادا کرنے والوں کو ہراساں کرنا ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا،قانونی ترامیم ٹیکس دہندگان کوہراساں کرنے کیلئے استعمال نہیں ہونی چاہئیں ۔ بعدا زاں وزیراعظم نے پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس سے خطاب پرکہا پاک بحریہ قومی دفاع کا اہم ستون ہے ، ترقی میں بلیواکانومی کے اہم کردارکونظراندازنہیں کرسکتے ۔ اس موقع پر شہبازشریف سے ایرانی سفیر رضا امیر مقدم نے ملاقات کی ۔وزیر اعظم نے ایران کیخلاف اسرائیلی جارحیت پر پاکستان کی مذمت اور شہادتوں پر پوری قوم کی طرف سے ایران کے ساتھ ہمدردی کے جذبات کو دہرایا۔

دریں اثنا نوجوانوں کو آئی ٹی شعبے کی تربیت اور پاکستان میں تربیتی پروگرامز کے ایکوسسٹم کی تشکیل و اجراکے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے شہبازشریف نے کہا انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تربیت کو سکولوں و کالجوں اور یونیورسٹیوں میں فراہم کرنے کیلئے وزارت وفاقی تعلیم، ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور نیووٹیک ملکر وزارت آئی ٹی کے ساتھ کام کریں۔ شہباز شریف سے نائب وزیر برائے کیبنٹ افیئرز فار کمپی ٹیٹونس اور نالج ایکسچینج عبداﷲنصر لوتاہ کی سربراہی میں یو اے ای کے اعلیٰ سطح وفد نے ملاقات کی۔ وزیر اعظم اور عبداﷲ نصرنے دونوں ممالک میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی جسکے تحت دونوں ممالک متعلقہ شعبوں میں علم اور باہمی تجربے ، رہنمائی اور ترقیاتی ماڈلز کا تبادلہ کرتے ہوئے حکومتی کارکردگی کی بہتری میں تعاون کرینگے ۔ گڈ گورننس، ترقیاتی منصوبہ بندی، حکومتی شعبے کی اصلاحات، انسانی وسائل کی ترقی، شہری منصوبہ بندی اور سائنس و ٹیکنالوجی اور دیگر شعوں میں تعاون بھی شامل ہیں۔ وزیر اعظم نے صحرائیت اور خشک سالی سے نمٹنے کے عالمی دن پر پیغام میں کہا تمام سٹیک ہولڈرز سے درخواست ہے کہ وہ زمینوں کی بحالی اور آئندہ نسلوں کیلئے موسمیاتی مستقبل کو محفوظ بنانے میں حکومت کا ہاتھ بٹائیں۔وزیراعظم سے ارکان قومی اسمبلی عامر طلال گوپانگ، ملک ابرار، جمال شاہ کاکڑ اور آغا رفیع اللہ نے بھی ملاقاتیں کیں اور اپنے حلقوں کے امور پر گفتگوکی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں