پاکستان ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کا حامی : خطے میں ترقی کی راہیں کھولیں گے : شہباز شریف، امت مسلمہ کے اتحاد کی ضرورت : صدر مسعود پزشکیان 13 معاہدوں، اہم او یوز پر دستخط

پاکستان ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کا حامی : خطے میں ترقی کی راہیں کھولیں گے : شہباز شریف، امت مسلمہ کے اتحاد کی ضرورت : صدر مسعود پزشکیان 13 معاہدوں، اہم او یوز پر دستخط

اسلام آباد(نامہ نگار ،وقائع نگار،نیوزرپورٹر، اپنے رپورٹر سے)پاکستان اور ایران نے 13 معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط کر دئیے، دستخط اور دستاویز کے تبادلے کی تقریب گزشتہ روز وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں ہوئی۔ وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی ملاقات بھی ہوئی اور دونوں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

شہباز شریف کا کہناتھاکہ پاکستان اور ایران کی قیادت باہمی تجارت کے حجم کو جلد از جلد 10 ارب ڈالر کے ہدف تک پہنچانے کیلئے پُرعزم ہے ، پاکستان پرامن مقاصد کیلئے ایران کے جوہری پروگرا م کی حمایت کرتا ہے ، دہشتگردی کے خلاف پاکستان اور ایران کا موقف ایک ہے ، کسی قسم کی دہشتگردی کو برداشت نہیں کیا جاسکتا۔ایران کے صدر نے کہاکہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف پاکستان کی حمایت پردل سے شکرگزار ہیں، عصرحاضرمیں امت مسلمہ کے اتحاد کی سخت ضرورت ہے ، پاکستان اورایران کے تعلقات مشترکہ ثقافت اور مذہب پرمبنی ہیں جبکہ علامہ اقبال کی شاعری ہمارے لئے مشعل راہ ہے ۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم ہاؤس میں 13معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط اور دستاویزات کے تبادلے کی خصوصی تقریب ہوئی ۔پاکستان اور ایران نے سائنس و ٹیکنالوجی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں علیحدہ علیحدہ معاہدوں کی دستاویزات کا تبادلہ کیا، سیاحت، ثقافت اور ورثہ کے تبادلے کیلئے معاہدہ بھی طے پایا جبکہ میٹرالوجی، موسمیاتی تبدیلیوں اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے شعبے میں تعاون پر معاہدے پر دستخط ہوئے۔میری ٹائم سیفٹی اینڈ فائر فائٹنگ کے شعبے میں تعاون، عدالتی معاونت اور اصلاحات کے حوالے سے ایم او یو پر دستخط کئے گئے ، سال 2013 میں طے پانے والے ایئر سیفٹی معاہدے کے ذیلی ایم او یو کی دستاویز کا تبادلہ بھی کیا گیا۔

مصنوعات کے معیارات پر عملدرآمد کے معاہدے کیلئے ایم او یو پر دستخط ہوئے ، سیاحتی اور ثقافتی تعاون کے شعبے میں معاہدے کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان فری ٹریڈ ایگریمنٹ پر عملدرآمد کیلئے مشترکہ اسٹیٹمنٹ کی تیاری کیلئے معاہدہ کیا گیا۔اس موقع پر مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات مشترکہ ثقافت اور مذہب پر مبنی ہیں، جون میں اسرائیل نے بغیر کسی ٹھوس ثبوت کے ایران کے خلاف جارحیت کی،اس جنگ میں سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی دلیرانہ اور دانشمندانہ قیادت میں ایرانی افواج اور عوام نے شجاعت کے ساتھ مقابلہ کیا اور ایرانی میزائلوں کی بارش میں اسرائیلی دفاع کو بری طرح بے نقاب کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج کئی معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط کئے ہیں، میری دعا ہے کہ یہ ایم او یوز جلد معاہدوں میں بدل جائیں ، اس حوالہ سے ہمارے وفود بات چیت کو آگے بڑھائیں گے ۔ انہوں نے کہا دہشتگردی کے خلاف بھرپور تعاون کو یقینی بنائیں گے ۔وزیراعظم نے غزہ میں بدترین اسرائیلی ظلم وستم کے حوالہ سے آواز بلند کرنے پر ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای اور ایران کے صدر کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ غزہ اور فلسطین کے عوام کے لئے بھرپور آواز اٹھائی ہے ،پوری دنیا کو یک زبان ہو کر غزہ کے حوالہ سے آواز بلند کرنی چاہئے ۔

مقبوضہ جموں وکشمیر کی صورتحال کا تذکرہ کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ پوری وادی معصوم کشمیریوں کے خون سے سرخ ہے ، کشمیریوں کو بھی آزادی کا حق ہے اور اس کے بغیر ان کی آزادی مکمل نہیں ہوگی، ہم ایران کے شکر گزار ہیں کہ ایران نے ہمیشہ کشمیریوں کے حق کے لئے آواز بلند کی ۔ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے اپنے خطاب میں قرآنی آیات کا حوالہ دیا اور کہا کہ ہمارا دوست اور ہمسایہ ملک پاکستان ہمارا دوسرا گھر ہے ،ایران پاکستان کو اپنا ہمسایہ ہی نہیں بلکہ بھائی سمجھتا ہے ۔دہشتگردوں کی جانب سے سرحدی علاقوں میں خطرات کے تناظر میں دونوں ممالک کے عوام کے تحفظ کے لئے باہمی اقدامات ناگزیر ہیں، فلسطین میں اسرائیل نسل کشی کے اقدامات کا مرتکب ہے ۔ انہوں نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ایران یقین رکھتے ہیں کہ علاقائی اور عالمی سطح پر باہمی تعاون کے فروغ سے توسیع پسندانہ عزائم کو روکا جاسکتا ہے تاکہ خطے میں سکیورٹی و سلامتی کو یقینی بنایا جاسکے ۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو دوہرے معیار کو ترک کرتے ہوئے جارحیت کا خاتمہ یقینی بنانا چاہئے ۔قبل ازیں ایرانی صدر مسعود پزشکیان کے وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد آمد کے موقع پر وزیراعظم نے پرتپاک استقبال کیا،مسلح افواج کی جانب سے گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، اس موقع پر دونوں ممالک کے ترانے بھی بجائے گئے ،ایرانی صدر نے وزیراعظم ہاؤس میں پودا بھی لگایا۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان دو طرفہ ملاقات ہوئی، جس کے بعد وفود کی سطح پر بات چیت ہوئی۔ وفود کی سطح پر بات چیت میں وزیراعظم کے ہمراہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، چیف آف دی آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر ،وفاقی وزرائ، وزرائے مملکت اور اعلیٰ سرکاری حکام موجود تھے ۔وزیراعظم نے ایرانی صدر اور ان کے وفد کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام بھی کیا۔ایرانی صدر سے ملاقات میں وزیراعظم نے اسرائیل سے جنگ کے دوران ایرانی فوجی اہلکاروں، سائنسدانوں اور معصوم شہریوں کی شہادت پر تعزیت پیش کی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی۔ انہوں نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران پاکستان کی حمایت پر ایران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان اور ایران کے درمیان موجودہ وسیع البنیاد دو طرفہ تعاون بالخصوص تجارت، رابطہ کاری، ثقافت اور عوامی سطح پر تعلقات کے شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے ۔ صدر پزشکیان نے اسرائیل سے جنگ کے دوران ایران کی غیرمتزلزل حمایت پر پاکستانی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ایرانی قوم اس جذبے کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تجارت کے موجودہ 3 ارب ڈالر کے حجم کو جلد از جلد 10 ارب ڈالر کے ہدف تک پہنچانے کے عزم کا اعادہ کیا۔بعدازاں ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے صدر مملکت آصف علی زرداری سے بھی ایوان صدر میں ملاقات کی ۔

صدرآصف زرداری کاکہناتھاکہ پاکستان اور ایران خطے کے پُرامن اور خوشحال مستقبل کیلئے مل کر کام جاری رکھیں گے ،صدر پزشکیان کا دورہ برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرے گا،انہوں نے جموں کشمیر پربھارتی غیرقانونی قبضے کے خلاف مسلسل حمایت پر ایرانی سپریم لیڈر سید علی خامنہ ای سے اظہار تشکر کیا۔ ایرانی صدر نے کہاکہ پاکستان نے اسرائیل کیساتھ کشیدگی میں کمی اور تنازعات کے پُرامن حل کیلئے تعمیری کردار ادا کیا ۔ ایوان صدر میں مسعود پزشکیان اور وفد کے اعزاز میں عشائیے کا اہتمام کیا گیا۔چیئرمین سینیٹ سید یوسف گیلانی نے بھی ایرانی صدر سے ملاقات کی اور اہم امور پر تبادلہ خیال کیا،چیئرمیں سینیٹ کا کہناتھاکہ ایران پاکستان کا قابلِ اعتماد اور مخلص شراکت دار ہے ۔مسعود پزشکیان نے کہاکہ ایران اور پاکستان کا پیغام مکالمہ، تعاون، برادری، اور پائیدار امن ہے ۔سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق بھی ایرانی صدر سے ملے ،دونوں رہنماؤں نے پارلیمانی و اقتصادی تعاون کو مزید فروغ دینے اور خطے میں امن و استحکام کیلئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا۔ ایرانی صدر دوروزہ دورہ مکمل کرکے واپس ایران روانہ ہوگئے ، نور خان ایئر بیس پر وفاقی وزراعطا تارڑ اورریاض حسین پیرزادہ نے معززمہمان کو الوداع کیا، انہوں نے مسعود پزشکیان کو دورے کا تصویری البم بطور یادگاری تحفے کے طور پر پیش کیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں