سیلاب : جنوبی پنجاب کی بستیوں میں بدستور پانی، سندھ میں 1 لاکھ 81 ہزار افراد متاثر
ملتان،سکھر(کرائم رپورٹر ،بیورورپورٹ ،نامہ نگار،نمائندگان دنیا)دریائے ستلج کے سیلاب میں کمی کے بعد بہاولپور کی دریائی تحصیلوں میں پانی کی سطح کم ہونے لگی مگر اب بھی کئی کئی فٹ پانی موجود ہے جبکہ اوچ شریف، تحصیل خیرپور ٹامیوالی اور تحصیل صدر بہاولپور میں درجنوں بستیاں بدستور زیر آب ہیں۔۔۔
دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج کے مقام پر اونچے درجے کی سیلابی کیفیت برقرار ہے ،کچے کے 100دیہات کازمینی رابطہ ختم ہوگیا ،سندھ میں ایک لاکھ 81ہزار افراد سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں ۔ دریائے ستلج میں سیلاب کی شدت کم ہونے کے باوجود کئی بستیاں ڈوبی ہو ئی ہیں ، قادر آباد کے علاقے میں سرکاری سکول کی عمارت میں 5 فٹ پانی کھڑاہے ، متاثرہ علاقوں سے سینکڑوں افراد ریلیف کیمپ منتقل کردئیے گئے ، سیلاب میں پھنسے لوگوں کو کشتیوں کے ذریعے کھانے کی فراہمی کی جارہی ہے ۔ ریسکیو اہلکاروں نے سٹی جلالپورکے 80سالہ محمد رمضان کی لاش سیلانی پانی سے برآمد کرکے ورثاکے حوالے کردی جبکہ بہادرپور میں سیلابی ریلہ میں بہہ جانیوالے باپ ، بیٹی مستری نذرحسین اور اس کی بیٹی شازیہ کی لاشیں مل گئی ہیں۔ سیلاب نے پنجاب میں دریاؤ ں کے کنارے 22 لاکھ ایکڑ سے زائد زرعی اراضی کو ڈبو دیا جس سے سب سے زیادہ نقصان چاول کی فصل کو ہوا،10لاکھ ایکڑ رقبے پر کھڑی فصل تباہ ہوگئی ۔صوبائی اداروں نے سیلاب سے زرعی نقصانات سے متعلق وفاقی حکومت کو تازہ اعداد و شمار سے آگاہ کردیا۔
ذرائع کے مطابق پنجاب میں سیلاب سے اڑھائی لاکھ ایکڑ رقبے پر گنے کی فصل کو نقصان پہنچا ، مکئی اور کپاس کی کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ۔ سندھ میں پیاز کی تین فیصد تک فصل کو نقصان پہنچا ۔سندھ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق سندھ میں سیلاب متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 81 ہزار سے تجاوز کرگئی،ہزاروں لوگ اپنے آباد گھروں کی بربادی کا دکھ لئے کیمپوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔ گڈو اور سکھر بیراج پر آئندہ 36 گھنٹے تک اونچے درجے کی سیلابی صورتحال رہے گی ، سیلاب سے کچے کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا اور لوگ پانی میں پھنس گئے ۔گھوٹکی میں کچے کے 100 سے زائد دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا، تیار فصلیں ڈوب گئیں ۔کشمور میں سیلابی ریلے کے باعث کچے کا علاقہ مکمل زیر آب آگیا، مون سون بارشوں نے 11 ویں سپیل کے آغاز پرملک کے کئی علاقوں میں طوفانی بارشوں سے جل تھل ایک کردیا، ایبٹ آباد میں طوفانی بارش سے توحید آباد، چھانگا گلی، ایوبیہ سمیت متعدد سڑکوں پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی، چترال میں شدید بارشوں سے سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی، متعدد شاہراہیں مختلف مقامات پر بند ہوگئیں ۔ کراچی میں بھی بادلوں کی انٹری ہوگئی، شارع فیصل، گلشن اقبال، ڈرگ روڈ پر بوندا باندی ہوئی، 19 ستمبر تک پنجاب کے بیشتر اضلاع میں شدید بارشوں کا امکان ہے۔