تمام آئینی اختیارات مقامی حکومتوں کو منتقل کئے جائیں:حافظ نعیم
بڑے بڑے سیاسی رہنما فارم 47 سے اسمبلیوں میں پہنچے :امیر جماعت اسلامی پاکستان متناسب نمائندگی پر بحث ہونی چاہیے :خواجہ سعد، مجیب الرحمن شامی و دیگر کا بھی خطاب
لاہور(سیاسی نمائندہ،مانیٹرنگ ڈیسک)امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے پنجاب کے بلدیاتی قانون کو غیر جمہوری اور ظالمانہ قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ آئین کی دفعہ 140اے میں درج تمام اختیارات مقامی حکومتوں کو منتقل کرکے بروقت بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں، صوبائی اتھارٹیز قائم کرکے اختیارات پر قبضہ اور خاندانی نظام قبول نہیں کریں گے ، 15جنوری کو بااختیار بلدیاتی نظام کے حق میں عوامی ریفرنڈم ہوگا،مولانا مودودی نے جہاد کے تصور کے ساتھ ساتھ ایک منظم جماعت کی بنیاد رکھ کر تاریخ ساز کارنامہ انجام دیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں جماعت اسلامی کے رہنما ڈاکٹر فرید احمد پراچہ کی کتاب‘‘سید مودودی اور ان کے سیاسی افکار عصری افکار کے تناطر میں’’کی تقریب پذیرائی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
تقریب سے نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ، مرکزی رہنما مسلم لیگ (ن)سعد رفیق، سینئر صحافی مجیب الرحمن شامی ، پرنسپل جامعہ عروۃ الوثقیٰ سید جواد نقوی ، کالم نگار ڈاکٹر حسین احمد پراچہ نے بھی اظہار خیال کیا۔ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم ، امیر لاہور ضیا الدین انصاری ، مرکزی رہنما حافظ ادریس ، شکیل ترابی ودیگر بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی نظام کی تبدیلی اور اقامت دین کی جدوجہد صبر و استقامت سے جاری رکھے گی، ہم ایسا صبر کریں گے جو جماعت اسلامی بنگلہ دیش نے کیا، ملک میں جمہوریت کی ‘‘جیم’’ تک کا وجود بھی نہیں ، جمہوریت کا راگ الاپنے والے بڑے بڑے سیاسی رہنما فارم 47 کی مدد سے اسمبلیوں میں پہنچ گئے، سیاسی پارٹیاں خاندانوں اور وراثت پر چل رہی ہیں، طلبا تنظیم پر پابندی ہے اور بااختیار بلدیاتی ادارے موجود نہیں۔
سندھ میں بلدیاتی نظام کو روندا گیا تو پنجاب دوہاتھ آگے نکل گیا، صوبہ میں متعارف کرائے گئے نئے بلدیاتی قانون میں غیر جماعتی انتخابات کی بات کی گئی ، سیاسی پارٹیاں اس سے بھی خوفزدہ ہیں کہ ان کا کوئی کارکن نیچے سے منتخب نہ ہوجائے ، پیپلز پارٹی چالیس خاندانوں اور چار وڈیروں پر مشتمل ہے ، ن لیگ کا بھی یہی حال ہے ، یہ دونوں مقتدرہ کی حمایت سے اقتدار میں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں گورننس کا برا حال ہے ،چالیس ،چالیس سال سے اقتدار میں رہنے والے بتائیں پونے تین کروڑ بچے سکولوں سے باہر کیوں ہیں؟ ۔ ہم انتخاب میں حصہ بھی لیں گے اور انتخابی نظام کی اصلاح کیلئے کاوشیں بھی جاری رکھیں گے ۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ اسلامی تحریکوں کے قائدین کی متفقہ رائے ہے کہ سید مودودی کی فکر ہی واحد راستہ ہے جسے اپنا کر اسلامی انقلاب کی منزل حاصل کی جاسکتی ہے ۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ جو ظلم ہم نے اپنی ریاست سے کیا ، نہیں لگتا کہ پاکستان کے پاس مزید چار پانچ دہائیاں ہیں،متناسب نمائندگی پر بڑی شدومد سے بحث ہونی چاہیے ، پاکستان میں جمہوریت کیلئے متناسب نمائندگی کا نظام بہتر رہے گا۔ سید جواد نقوی نے کہا کہ سید مودودی نے روایتی تفسیر اسلام میں سیاسی اجتہاد کیا ۔ مجیب الرحمن شامی نے کہا کہ جماعت اسلامی جنوبی ایشیا کی سب سے بڑی سیاسی تحریک ہے ، یہ واحد جماعت ہے جو موروثیت کے اثرات سے پاک ہے ۔ سیاست کو تحمل ، مکالمہ اور برداشت کی ضرورت ہے ۔