تاریخ شاہد ہے کہ مسلمان کبھی میدان چھوڑ کر نہیں بھاگا۔ جنگِ ستمبر ہو یا کوئی اور آزمائش کی گھڑی‘ افواج پاکستان اور قوم نے نامساعد حالات‘ محدود جنگی سازو سامان کے باوجود ایسے کارہائے نمایاں سرانجام دیے ہیں کہ اقوامِ عالم کو ورطۂ حیرت میں ڈال دیا۔ گلوبل فائر پاور کے مطابق دنیا کی بڑی عسکری طاقتوں امریکہ‘ روس اور چین کے بعد بھارت کا نمبر آتا ہے۔ یاد رہے کہ جنگیں افسانوی خیالات اور محض ہتھیاروں سے نہیں جیتی جاتیں بلکہ غیرت‘ جذبات اور قوتِ ایمانی سے جیتی جاتی ہیں۔ وطن عزیز کی بقا اور تحفظ کیلئے مسلح افواج نے جرأت‘ دلیری‘ عزم و حوصلے‘ ایمان و یقین اور ایثار و قربانی کا ایسا مظاہرہ کیا کہ جس کی کہیں مثال نہیں ملتی۔ آپریشن بنیانٌ مرصوص میں شاہینوں‘ جوانمرد غازیوں‘ ملک و ملت کے محافظوں‘ بہادر مجاہدوں کو ملنے والی کامیابیوں نے ایک نئی تاریخ رقم کی اور گجرات کے قصائی کا غرور خاک میں ملا دیا۔ اب سوال یہ ہے کہ اس ناکام مہم جوئی سے بھارت کو کیا ملا؟ اس کا جواب یہ ہے کہ کچھ نہیں‘ اگر اس ساری کارروائی کا کچھ فائدہ ہوا تو وہ بی جے پی کو ہوا۔ یہ بھارت کی شرمناک شکست ہے۔ مودی سرکار نے جنگ میں اپنی ذ لت آمیز ہار پر پردہ ڈالنے کیلئے پورے بھارت میں جلسے جلوس نکالے اور اس نفرت کے جشن کو 'دیش بھگتی‘ کا نام دیا گیا۔ یاد رکھیے یہ چورن زیادہ دیر تک نہیں بکے گا۔ مودی کا ہیروں والا تاج جلد ہی اُتر جائے گا۔ بھارتی جنتا کو بہت جلد سمجھ میں آ جائے گا کہ ان کے نیتاؤں نے کیا گڑ بڑ کی ہے۔
6اور 7مئی کی شب جارح مزاج مودی کی ایما پر بھارت نے آپریشن سندور کے نام سے پاکستان میں شہری انفراسٹرکچر اور آبادی پر کئی میزائل حملے کیے جن میں سات خواتین اور 15بچوں سمیت 31بے گناہ پاکستانیوں کی جانیں گئیں۔ 10مئی کی شام تک بھارتی حملوں میں پاکستان میں مجموعی طور پر 40عام شہری اور 11سکیورٹی اہلکار شہید ہوئے۔ 1971ء کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب بھارت نے ڈیٹرنس کی ریڈ لائن عبور کرتے ہوئے پاکستان کی سرزمین پر حملہ کیا۔ تاہم ان بھارتی حملوں کے ردِعمل میں پاکستان کا جواب فوری‘ منظم اور مؤثر تھا۔ پاکستان نے بھرپور جواب سے بھارت کو ایک بڑا جھٹکا دیا ہے۔ ہمارے جانبازوں اور شاہینوں نے بھارت کی اہم عسکری تنصیبات کو تہس نہس کر دیا۔ صرف دو دن کی جنگ میں بھارتی معیشت کو 83ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ ان بھارتی نقصانات کی ایک لمبی چوڑی فہرست ہے۔ پہلے بات کرتے ہیں ساڑھے چار ارب ڈالر کے S-400ایئر ڈیفنس سسٹم کی جسے پاکستان نے تباہ کیا۔ جس دفاعی نظام پر بھارت کو بہت زعم تھا آج وہ سکریپ میں تبدیل ہو چکا ہے۔ رائٹرز کی ایک رپورٹ کے مطابق افواجِ پاکستان نے بھارتی دفاعی نظام کو Punching bagبنا کر رکھ دیا۔ پاکستان نے پہلے ہی راؤنڈ میں بھارت کے تین رافیل طیاروں سمیت پانچ جیٹ گرا دیے۔ یہی نہیں‘ بھارتی طیاروں کو نشانہ بنانے کے بعد پاکستان نے بھارت کے S-400دفاعی نظام اور چندی گڑھ میں بھارتی فوج کے اسلحہ ڈپو کو بھی تباہ کیا جس سے بھارت کو تقریباً 4.6ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ بھارت کی سری نگر ایئر بیس مکمل تباہ ہو چکی ہے‘ بھارت کو وہاں 2.1 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا۔ راجستھان ملٹری انسٹالیشن تھر میں بھارتی ڈیفنس لائن کا بنیادی قلعہ تھی‘ 10مئی کو یہ قلعہ زمین بوس ہو گیا جس سے بھارت کو 1.8ارب ڈالر کا دھچکا لگا۔ علاوہ ازیں گجرات ایئر بیس‘ جو مغربی سرحد پر بھارتی فضائیہ کی ریپڈ ریسپانس فورس کا مرکز تھی‘ کو بھی بھاری نقصان پہنچا۔ اس کے علاوہ ڈرنگریاری کی آرٹلری گن پوزیشنز‘ اُڑی سپلائی ڈپو‘ رنگروٹا کا براہموس میزائل ڈپو‘ پٹھان کوٹ ایئر فیلڈ‘ ادھم پور ایئر بیس‘ بھوج گجرات ائیر بیس وغیرہ کو بھی افواجِ پاکستان کی طرف سے نشانہ بنایا گیا۔ پاکستان بھارت کو مزید نقصان بھی پہنچا سکتا تھا لیکن اس نے برد باری کا مظاہرہ کیا جبکہ بھارت کی جانب سے اب تک اشتعال انگیزی کا سلسلہ جاری ہے۔
مگر اب دنیا یہ جان چکی ہے کہ بھارتی فضائی قوت کی کوئی وقعت نہیں ہے۔ یہ بھارت کیلئے صرف ایک تزویراتی ناکامی ہی نہیں بلکہ ایک تاریخ سبق بھی ہے جسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ پاکستان کے جوابی وار کے بعد ٹرمپ کی سیز فائر کال بھارت کیلئے ایسی لائف لائن ثابت ہوئی جس کا وہ ہرگز حقدار نہیں تھا۔ اگر اس ساری جنگی صورتحال کے دوران بھارتی ڈپلومیسی کی بات کریں تو سفارتی محاذ پر بھی بھارت کو منہ کی کھانا پڑی ہے۔ بھارتی حکام سعودی عرب اور امریکہ کے آگے سیز فائر کیلئے گڑگڑا رہے تھے لیکن سیز فائر ہونے کے بعد خود ہی اس کی خلاف ورزی بھی کرتے رہے۔ رائٹرز کی 11مئی کی ایک رپورٹ کے مطابق بھارت کے سیکرٹری خارجہ وِکرم مسری نے پاکستان پر سیز فائر کی خلاف ورزی کا الزام لگایا لیکن ان الزامات کے برعکس پاکستان نے سمجھداری اور تحمل سے کام کیا۔سیز فائر پر بھارتی میڈیا کی رپورٹنگ سے یوں گمان ہوتا تھا جیسے کسی بالی وڈ فلم کا سکرپٹ پڑھا جا رہا ہو۔سچ تو یہ ہے کہ بھارتی میڈیا جھوٹ کا کارخانہ بن چکا ہے۔ پاکستان سے منہ کی کھانے کے بعد بھارت کا علاقائی سپر پاور بننے کا سپنا چکنا چور ہو گیا ہے‘ اس کی فوجی طاقت کا بھرم ٹوٹ گیا ہے۔ بھارت نے اس جنگ میں زبردستی اپنے اتحادیوں کو بھی گھسیٹ لیا۔فرانس جس نے بھارت کو رافیل طیارے دیے‘ اسرائیل‘ جس نے بھارت کو ہیروپ ڈرونز بھیجے‘ان ممالک کی جدید ٹیکنالوجی کو پاکستان نے شکست دی ہے۔ اس اثنا میں آئی ایم ایف کی طرف سے پاکستان کیلئے ایک ارب دو کروڑ ڈالر کی قسط کی منظوری جیسے بھارت کی شکست کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوئی۔
بھارت سالہا سال سے دنیا بھر میں یہ پروپیگنڈا کر رہا ہے کہ پاکستان ایک دہشت گرد ملک ہے مگر اس مرتبہ پاکستان کی قیادت نے کمال سمجھداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہ صرف اس بھارتی بیانیے کو جھوٹا ثابت کیا بلکہ بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دے کر اپنی خود مختاری بھی ثابت کر دی ہے۔ مودی کا ایک طاقتور حکمران والا بت ٹوٹ چکا ہے۔ بھارت کوفضائی اور زمینی محاذ پر اس کی جارحیت کا دندان شکن جواب ملا۔ اس ہزیمت کا بھارت خود ذمہ دار ہے۔ پاکستان نے پہلگام واقعہ کے بعد بھارت کو غیرجانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کی تھی لیکن بھارت نے غلط راستہ اختیار کیا۔ جس کا اسے منہ توڑ جواب ملا۔
واشنگٹن پوسٹ نے اپنی 11مئی کی اشاعت میں لکھا کہ یہ سیز فائرامریکی کوششوں سے دونوں ملکوں کی مرضی سے ہوا ہے۔ بھارت نے پاکستان کے امن کی خواہش کو ہماری کمزوری سمجھ کر بہت بڑی غلطی کی اور اب اسکا خمیازہ بھگت لیا ہے۔ پاکستان‘ جسے مودی سرکار اپنے عوام کے سامنے ایک کمزور ملک کے طور پر پیش کرتی آئی ہے‘ نے اسے ایسا سبق سکھا یا ہے جو صدیوں تک یاد رکھے گا۔ اس ہزیمت کے بعد بھی بھارتی میڈیا اپنے عوام کو جیت کی جھوٹی کہانیاں سنارہا ہے جبکہ اصل میں وہ اپنے زخموں کو سینک رہا ہے۔خطے کا چودھری بننے کے خبط میں مبتلا بھارت نے نہ صرف اپنے عوام بلکہ پورے خطے کے امن کو خطرے سے دوچار کر دیا۔ اس بار دنیا کے سامنے اس کا اصل چہرہ بے نقاب ہو ا ہے۔ پاکستان نے اپنی خودمختاری کو درست طور پر منوا لیا ہے۔ بھارت کو صدر ٹرمپ کا شکر گزار ہونا چاہیے جس نے سیز فائر کروا کے بھارتی سرکار کو فیس سیونگ کا موقع دیا۔ اگر بھارت واقعی دنیا کے سامنے اپنی عزت بچانا چاہتا ہے تو اسے جھوٹی خبریں پھیلانے اور خود کو بڑھا چڑھا کر دکھانے کا سلسلہ بند کرنا ہو گا۔ اس سے پانچ گنا چھوٹے ملک نے اسے دنیا بھر میں شرمندہ کر دیا ہے۔ بھارت کو چاہیے کہ اگلی بار کسی بھی معاملے کو طاقت کے بل پر حل کرنے کی کوشش کرنے کے بجائے مذاکرات کو ترجیح بنائے کیونکہ وہ طاقت کے بل پر پاکستان سے نہیں جیت سکتا۔ آخر میں مَیں بھارتیوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپکے حکمرانوں نے آپ کو طاقتور بھارت کا جھوٹا خواب بیچا ہے‘جس سے اب آپ کو باہر نکل آنا چاہیے۔