ڈیپ فریزر اور فریج کی فروخت میں 40 فیصد سے زائد اضافہ ریکارڈ

ڈیپ فریزر اور فریج کی فروخت میں 40 فیصد سے زائد اضافہ ریکارڈ

بیشتر افراد نے قربانی کا گوشت محفوظ کرنے کے لیے عیدسے دو روز قبل فریج اور ڈیپ فریزر کی بکنگ کرائی :مارکیٹ ذرائع

کراچی ( بزنس رپورٹر ) شہر قائد میں عید الاضحی سے ایک روز قبل مختلف برانڈ کے ڈیپ فریزر اور فریج کی فروخت میں40فیصد سے زائد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔مارکیٹ ذرائع کے مطابق جمعرات کو عام دنوں کی نسبت فریج اور ڈیپ فریزر کی فروخت زیادہ رہی ۔بیشتر افراد نے دو روز قبل فریج اور ڈیپ فریزر کی بکنگ کرا ئی اور عید سے ایک روز قبل ڈلیوری کا دباؤ زیادہ رہا ۔ مارکیٹ ذرائع کے مطابق گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی قربانی کا گوشت محفوظ کرنے کے لیے ڈیپ فریزر کی فروخت میں نمایاں اضافہ ہوگیا ۔ مارکیٹ سروے کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں میں قائم الیکٹرانک شاپس کے علاوہ عبداﷲ ہارون روڈ صدر پر واقع مرکزی بازار میں بھی ڈیپ فریزرز کی فروخت عروج پر رہی ۔ قربانی کا گوشت محفوظ کرنے کے لیے ڈیپ فریزرز خریدنے والے شہریوں نے بتایا کہ دکانداروں کی جانب سے ڈیپ فریزر کی قیمت 1500سے 2000روپے زائد طلب کی جارہی ہے جس کی وجہ سٹاک کی قلت یا کمپنی کی جانب سے قیمتوں میں اضافہ بتائی جاتی ہے ۔ مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی عید الاضحیٰ کے لیے ڈیپ فریزر کی فروخت بڑھ گئی ہے اور سنگل ڈور ڈیپ فریزر کی ڈیمانڈ سب سے زیادہ ہے ۔ ڈیپ فریزر بنانے والی کمپنیوں نے دوہفتے قبل قیمتوں میں 1000سے 2000 روپے تک کا اضافہ کردیا تھا جبکہ مارکیٹ میں ڈیپ فریزر کی سپلائی بھی محدود کردی گئی جس کی وجہ پروڈکشن میں کمی بتائی جاتی ہے ۔ مارکیٹ ذرائع کے مطابق قربانی کا گوشت محفوظ کرنے کے لیے ڈیپ فریزر کی فروخت عید سے ایک ہفتہ قبل شروع ہوئی جو چاند رات تک جاری ر ہی ، بعض ڈیلرز عید کی صبح بھی ڈلیوری پہنچائیں گے ۔ کراچی میں عید سے قبل آخری ہفتے میں 18سے 20ہزار ڈیپ فریزر فروخت کیے جاتے ہیں، یومیہ بنیادوں پر شہر بھر میں ڈیپ فریزر کی فروخت 1500سے 2000 یونٹس بتائی جاتی ہے ،علاوہ ازیں ملکی تاریخ میں شرح سود چھ فیصد کی کم ترین سطح پر آنے کے باوجود بینکوں کی جانب سے عوام کو صارف قرضوں کی فراہمی پر بلند شرح سود وصول کی جارہی ہے جس کی وجہ سے کم یا محدود آمدن والا طبقہ برقی آلات بالخصوص ڈیپ فریزر کی خریداری سے محروم ہے جس کا فائدہ قسطوں پر الیکٹرانک مصنوعات فروخت کرنے والے اٹھارہے ہیں۔ شہر کے مختلف علاقوں میں قسطوں پر برقی آلات فروخت کرنے والوں نے بینکوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا اور دو سے تین سال کی اقساط پر 40فیصد تک سود وصول کیا جارہا ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں