بلیو اکانومی سے 100ارب ڈالر حاصل کرنے کا بلند ہدف مقرر

بلیو اکانومی سے 100ارب ڈالر حاصل کرنے کا بلند ہدف مقرر

اسلام آباد (اے پی پی) پاکستان نے ویژن 2047 کے تحت بلیو اکانومی سے 100 ارب ڈالر حاصل کرنے کا بلند ہدف مقرر کر دیا ہے ۔

 اس ایجنڈے میں سمندری وسائل کے پائیدار استعمال، بندرگاہوں کی ترقی، ماہی گیری، شپ ری سائیکلنگ، قابلِ تجدید توانائی اور ساحلی سیاحت جیسے شعبوں کو مرکزی اہمیت دی گئی ہے ۔پلاننگ کمیشن کے مطابق پاکستان کی 1,046 کلومیٹر طویل بحیرہ عرب کی ساحلی پٹی اور 2,90,000 مربع کلومیٹر پر محیط خصوصی اقتصادی زون کو بھرپور انداز میں بروئے کار لایا جائے گا تاکہ بلیو اکانومی کے تمام ممکنہ امکانات سے فائدہ اٹھایا جا سکے ۔پاکستان کے تین اہم بندرگاہی مراکز کراچی پورٹ، پورٹ قاسم اور گوادر پورٹ سی پیک منصوبے کے تحت آپس میں مربوط کیے جا رہے ہیں۔مالی سال 2024-25 میں کراچی پورٹ نے 40.38 ملین میٹرک ٹن، پورٹ قاسم نے 33.77 ملین میٹرک ٹن اور گوادر پورٹ نے 42,505.5 میٹرک ٹن مال برداری سنبھالی۔اسی عرصے میں ماہی گیری کی برآمدات 318.9 ملین ڈالر اور شپ ری سائیکلنگ سے 221.1 ملین ڈالر کی آمدنی ہوئی۔ بلیو اکانومی کی عالمی مالیت اس وقت تقریباً 1.5 ٹریلین امریکی ڈالر ہے اور توقع کی جا رہی ہے کہ 2030 تک یہ مالیت دوگنا ہو جائے گی۔مالی سال 2025-26 کے لیے پاکستان نے بندرگاہی انفراسٹرکچر کی جدید کاری، گوادر میں بلیو اکانومی سینٹر کا قیام، اور پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن (PNSC) کے بیڑے میں اضافہ جیسے اہم منصوبے شامل کیے ہیں۔ سالانہ اہداف میں 3.5 ملین ٹی ای یو کنٹینر تھروپٹ اور ماہی گیری کی برآمدات کو 400 ملین ڈالر تک لے جانا شامل ہے۔ اگرچہ بلیو اکانومی کو موسمیاتی تبدیلی اور سیکیورٹی جیسے چیلنجز درپیش ہیں، تاہم حکومت کا کہنا ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مؤثر ہم آہنگی اور نجی شعبے کی شمولیت ہی اس ایجنڈے کی کامیابی کی کنجی ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں