راست سے ادائیگیوں کا تناسب بڑھ کر41فیصد ریکارڈ

کراچی(بزنس رپورٹر)پاکستان کے مالیاتی ادارے کارانداز نے ڈیجیٹل ادائیگیوں پر مبنی مالی اعدادوشمار کا دس سالہ خاکہ پیش کردیا۔کارانداز سروے کے مطابق 2013ء میں مالی شمولیت کی شرح ملک بھر میں 8 فیصد تھی جو 2024ئمیں بڑھ کر 35 فیصد ہوگئی ہے۔
مالی شمولیت میں اضافے کی بڑی وجہ 30 فیصد افراد کی مالی نظام میں فعال شمولیت ہے ۔ سروے رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں 14 فیصد خواتین مالیاتی شمولیت رکھتی ہیں جب کہ مردوں میں اسکی شرح بڑھ کر 56 فیصد ہوگئی ہے ۔ سروے رپورٹ میں موقف اپنایا گیا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے راست سسٹم کے ذریعے ادائیگیوں کا تناسب گزشہ دو برسوں میں 17 فیصد سے بڑھ کر 41 فیصد ہوگیا،یعنی 77 فیصد صارفین نے تیز رفتار سروس سے استفادہ اٹھایا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں 56 فیصد بالغ مردوں کے پاس رجسٹرڈ فنانشل اکاؤنٹس اور خواتین کے پاس 14 فیصد رجسٹرڈ فنانشل اکاؤنٹس ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ملکی سطح پر رسمی مالیاتی خدمات کا استعمال کم رہا ہے جب کہ غیر رسمی ذرائع پر انحصار کرنے والے بالغ افراد کا تناسب 85 فیصد رہا ہے۔