ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے برآمدی شعبہ شدید مشکل میں

ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے برآمدی شعبہ شدید مشکل میں

بندرگاہوں تک سامان کی ترسیل متاثر، عالمی خریداروں سے معاہدے خطرے میں رائس ایکسپورٹ یونین کے صدر نے وزیر تجارت سے ہنگامی مداخلت کی اپیل کردی

کراچی(کامرس رپورٹر)ملک بھرمیں جاری ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال نے برآمدی شعبے کو شدید دباؤ میں ڈال دیا، جس کے باعث بندرگاہوں تک برآمدی سامان کی ترسیل متاثر اور عالمی خریداروں کے ساتھ طے شدہ معاہدے خطرے میں پڑ گئے ہیں۔اس سنگین صورتحال پر رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ریپ) کے سینئر وائس چیئرمین جاوید جیلانی نے وفاقی وزیرِ تجارت جام کمال خان سے فوری اور ہنگامی بنیادوں پر مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو قومی برآمدات کو بھاری مالی نقصان اور پاکستان کی تجارتی ساکھ کو ناقابلِ تلافی دھچکا پہنچ سکتا ہے ۔ ریپ کے زونل آفس کراچی کی جانب سے وزارتِ تجارت کو ارسال مراسلے میں کہا گیا کہ ٹرانسپورٹرز کی ملک گیر ہڑتال کے باعث ٹرک آپریشنز معطل ہیں، جبکہ صنعتی علاقوں اور بندرگاہی راستوں پر رکاوٹوں سے برآمدی کنسائنمنٹس کی نقل و حرکت بری طرح متاثر ہو رہی ہے ، ایسوسی ایشن کے مطابق بروقت لاجسٹکس بین الاقوامی وعدوں کی تکمیل، غیر ملکی خریداروں کے اعتماد کے تحفظ اور پاکستان کی برآمدی مسابقت برقرار رکھنے کے لیے انتہائی ضروری ہے ، تاہم موجودہ حالات میں ایکسپورٹرز شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔ جاوید جیلانی نے مراسلے میں نشاندہی کی ہے کہ برآمدی کارگو کی بندرگاہوں تک بروقت فراہمی ممکن نہ ہونے کے باعث شپمنٹس فارغ ہونے کا سنگین خدشہ پیدا ہو گیا ہے ، مزید برآں، غیر ملکی خریداروں کی جانب سے آرڈرز منسوخ ہونے کا خطرہ بھی بڑھتا جا رہا ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں