چینی صنعتی منافع میں سال سے زائد عرصے کی سب سے بڑی کمی

چینی صنعتی منافع میں سال سے زائد عرصے کی سب سے بڑی کمی

کمزور اندرونی طلب، فیکٹری سطح پر افراطِ زر میں کمی منافع پر دباؤ کا سبب بنی اعداد و شمار چوتھی سہ ماہی میں معاشی سرگرمیوں میں سست روی کے عکاس، ادارہ شماریات

بیجنگ(آن لائن)چین کے صنعتی شعبے کو ایک سال سے زائد عرصے میں منافع کی سب سے بڑی کمی کا سامنا کرنا پڑا، جو کمزور اندرونی طلب اور فیکٹری سطح پر مسلسل افراط زرکی واضح علامت ہے ۔ قومی ادارہ برائے شماریات کے جاری اعداد و شمار کے مطابق نومبر میں صنعتی منافع گزشتہ سال کے مقابلے میں 13.1 فیصد کم رہا، جبکہ اکتوبر میں یہ کمی 5.5 فیصد تھی۔ تاہم یہ کمی بلومبرگ اکنامکس کی جانب سے اندازہ لگائے گئے 15 فیصد سے کچھ کم رہی۔ اکنامسٹ انٹیلی جنس یونٹ کے سینئر ماہرِ معاشیات ڑو تیان چن کے مطابق منافع کے یہ اعداد و شمار چوتھی سہ ماہی میں مجموعی معاشی سرگرمیوں میں سست روی کی عکاسی کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری میں کمی اور گھریلو کھپت کی کمزوری نے کمپنیوں کی آمدن پر منفی اثر ڈالا ہے ۔ڑو تیان چن نے محتاط طور پر پْرامید معاشی منظرنامے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اینٹی اِن وولوشن پالیسی کے تحت وقت کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاری میں کمی آنے سے منافع میں بہتری آ سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چینی کمپنیاں بیرونِ ملک کاروبار کے ذریعے بھی منافع بڑھا سکتی ہیں، اگرچہ اس سے عالمی حریفوں پر دباؤ بڑھے گا۔اعداد و شمار کے مطابق شعبہ جاتی سطح پر صورتحال ملی جلی رہی۔ آٹو موبائل صنعت کے منافع میں 7.5 فیصد اضافہ ہوا، جو اس شعبے کی مضبوطی اور رفتار کی نشاندہی کرتا ہے ، جبکہ ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ کے منافع میں سالانہ بنیاد پر 10 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں