رواں سال پاکستان کی سفارتکاری کے حوالے سے انتہائی اہم رہا

رواں سال پاکستان کی سفارتکاری کے حوالے سے انتہائی اہم رہا

تجارت، سرمایہ کاری، توانائی کے شعبوں میں تعاون کیلئے اقدامات شاندار رہے

اسلام آباد(این این آئی)رواں سال پاکستان کی سفارتکاری کے حوالے سے انتہائی اہم رہا، آغاز میں ہی پاکستان نے علاقائی ممالک کو خاص طور دوطرفہ اور سہ فریقی مذاکرات کے حوالے سے انگیج کیا، 2025 میں 9 عالمی رہنماؤں نے پاکستان کے دورے کئے ، جن میں سب سے پہلا دورہ 12 سے 13 فروری کو ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کا تھا۔ اس دورے میں تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کیلئے اقدامات، باہمی تجارت کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا گیا۔ اس کے ساتھ دفاعی تعاون کو بڑھانے ، دفاعی پیداوار اور عسکری شراکت داری پر متعدد معاہدے کئے گئے ۔ 20 سے 21 اپریل متحدہ عرب امارات کے نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان پاکستان آئے ۔ دورے کے دوران سرمایہ کاری، افرادی قوت اور تجارتی تعاون پر بات چیت ہوئی۔2 سے 3 اگست کو ایران کے صدر مسعود پزشکیان پاکستان آئے ، انہوں نے تجارت کو 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔ 8 سے 9 ستمبر قازقستان کے نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ مورات نورتلیو نے دورہ کرکے وسطی ایشیا تک رسائی، تجارت اور توانائی تعاون پر گفتگو کی۔2 سے 4 اکتوبر ملائیشیا کے وزیراعظم داتو سری انور ابراہیم نے دورہ کرکے تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم، صحت، دفاع اور ٹیکنالوجی سمیت متعدد شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بات کی۔ 24اکتوبر کو پولینڈ کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ رادوسلاو سیکورسکی نے پاکستان یورپی یونین تعلقات اور عالمی سفارتی تعاون پر بات چیت کی، ساتھ ہی ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔15 سے 16 نومبر اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے پاکستان کا دورہ کیا، اور دفاعی و سکیورٹی پہلوسے باہمی تعاون اور استحکام پر بات چیت کی گئی۔8 سے 9 دسمبر انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو پاکستان کے دورے پر آئے اور تجارت، صحت، تعلیم اور آئی ٹی کے شعبوں میں تعاون پر بات چیت کی گئی۔ 26 دسمبر کو متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان نے دورہ کیا، جس میں سرمایہ کاری، توانائی اور انفراسٹرکچر منصوبوں پر پیش رفت کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں