شیشہ فلیورزبا آسانی دستیاب ، روک تھام کی جاسکی
فیصل آباد(ذوالقرنین طاہر سے )حکومت کی جانب سے شیشہ کیفیز اور شیشے کے استعمال پر پابندی تو لگائی گئی مگر شیشے کے فلیورز خرید و فروخت کی روک تھام کے لیے کوئی اقدامات نہ کیے جاسکے ضلعی انتظامیہ کی عدم دلچسپی پر شہر کے پوش علاقوں میں پان شاپس اور جنرل سٹورز پرشیشے کے فلیورز اور دیگر سامان باآسانی دستیاب ہے۔
تفصیلات کے مطابق ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی عدم توجہ پر ڈی گرائونڈ اور سوساں روڈ سمیت شہر کے متعدد علاقوں میں ان شاپس اور شاپنگ مالز میں سرعام شیشے کے حقے اور فلیورز کی فروخت کا سلسلہ جاری ہے ۔نوجوان اب بھی باآسانی فلیورز کوئلے فائل پیپر اور شیشے کا حقہ خرید کر اس کا استعمال کرتے ہیں مگر پابندی کے باوجود کوئی روکنے والا نہیں۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ شیشے کے حقے میں ڈالے جانے والے فلیوز کا استعمال سگریٹ سے بھی زیادہ خطرناک ہے اسکے استعمال سے سانس کی نالیوں پھیپھڑوں اور جگر پر انتہائی برے اثرات مرتب ہوتے ہیں مسلسل استعمال سے پھیپھڑوں میں زخم ہوسکتے ہیں جو بعد ازاں جان لیوا بھی ثابت ہوتے ہیں۔شیشیے کے حقے میں ڈالے جانے والے فلیورز میں تمباکو نکوٹین پرزویٹو کلرز مختلف سینٹ کا استعمال کیا جاتا ہے مختلف اشیا کے استعمال سے تیار ہونے والا مرکب کوئلے کے ساتھ جل کر جب دھوئیں کی صورت میں پھیپھڑوں میں پہنچتا ہے تو انکو بری طرح سے متاثر کرتا ہے ۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ شیشے کے استعمال سے دماغ پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس شیشے کے فلیور زاور دیگر سامان کی خریدوفروخت بند کرائے ۔ معاملے سے متعلق ڈپٹی کمشنر عمران حامد شیخ سے رابطہ کیا گیا تو وہ موقف دینے سے گریزاں رہے ۔