محکمہ لیبر فیکٹریوں ، کارخانوں میں حفاظتی اقدامات مکمل نہ کراسکا ، مزدور جان ہتھیلی پر رکھ کر کام پر مجبور

محکمہ  لیبر  فیکٹریوں ، کارخانوں  میں  حفاظتی  اقدامات  مکمل  نہ   کراسکا  ،  مزدور  جان  ہتھیلی  پر  رکھ  کر  کام  پر  مجبور

فیصل آباد(بلال احمد سے )صنعتی شہر فیصل آباد کا لیبر ڈیپارٹمنٹ فیکٹریوں اور کارخانوں میں مزدوروں کے حفاظتی اقدامات مکمل کروانے میں بری طرح ناکام، فیصل آباد کی مختلف انڈسٹریز میں14 لاکھ سے زائد مزدور موت کے سائے تلے رزق کما کر پیٹ کی آگ بجھا رہے ہیں۔ مالکان نے حفاظتی اقدامات کو یکسرنظر انداز کر رکھاہے ۔

 بیشتر فیکٹریوں میں ابتدائی طبی امداد کا بھی کوئی انتظام نہیں۔ نہ ہی ہنگامی راستے بنائے گئے ہیں۔ انجینئرز، بوائلر اور اوون پر کام کرنے والے مزدور خطرناک انداز میں ڈیوٹی کرتے ہیں۔ چند روز قبل سرگودھا روڈ پر فیکٹری میں بوائلر کی بھٹی درجہ حرارت بڑھنے پراچانک پھٹ گئی جس سے 12مزدور بری طرح جھلس گئے ۔ 3بچوں کا باپ وسیم نامی مزدور کئی روز کی کشمکش کے بعد الائیڈ ہسپتال برن یونٹ میں زندگی ہار گیا۔ پانچ زخمی تاحال تشویشناک حالت میں زیر علاج ہیں۔ ذرائع کے مطابق فیکٹری میں ورکرز کی حفاظت کا کوئی نظام نہیں تھا۔ تاہم لیبر ڈیپارٹمنٹ کے افسر حقائق کی پردہ پوشی کرتے معاملہ دبانے میں مصروف ہیں۔ فیکٹری مالکان نے مزدور کے لیے 5لاکھ کا امدادی چیک لیبر کورٹ میں جمع کرواکرخود کو کلیئر کروا لیا۔7اپریل کو ملکھانوالہ میں بھی بغیر حفاظتی اقدامات کام کرنے والا 20سالہ راول اینٹیں بھٹے میں ڈالتے اندر گرنے سے کوئلہ بن گیا۔ تاہم افسروں کے کان پر جوں تک نہ رینگی معمول کی کارروائی کی گئی۔ لیبر انسپکٹرز اور دیگر فیلڈ افسروں کی جانب سے معائنہ کے نام پر فیکٹری مالکان سے مبینہ منتھلیاں لی جاتی ہیں مزدوروں نے سیکرٹری وڈی جی لیبر سے ورکرز کی حفاظت یقینی بنانے مطالبہ کیاہے ۔ لیبرقومی موومنٹ سربراہ بابا لطیف کا کہنا ہے کہ افسر ٹس سے مس نہیں ہوتے معمولی امداد پرفیکٹری مالکان کو کلین چٹ دیدی جاتی ہے جبکہ ڈائریکٹر لیبرغلام شبیر کلیار کا کہنا ہے کہ فیکٹریوں میں حفاظتی اقدامات یقینی بنائے جارہے ہیں۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں