الائیڈ ہسپتال : ری ویمپنگ کا کام 9 ماہ بعد بھی نا مکمل

الائیڈ    ہسپتال    :    ری   ویمپنگ   کا  کام   9   ماہ    بعد   بھی   نا   مکمل

فیصل آباد(بلال احمد سے )الائیڈ ہسپتال میں ری ویمپنگ کا کام 9 ماہ بعد بھی نامکمل، حکومتی عدم توجہی کے باعث منصوبہ تاخیر کا شکار ہونے سے مریضوں کے لیے وبال جان بن گیا۔

 ایک ہی وارڈ میں مختلف وارڈ ضم کرنے کے باعث بستروں کی جگہ کم پڑ گئی۔ انتظامیہ بغیر اے سی کے ہال میں بیڈز لگا کر علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنے لگی۔ الائیڈ ہسپتال میں جاری ری ویمپنگ کا کام مریضوں اور انتظامیہ کے گلے کی ہڈی بن گیا ہے ۔ میڈیکل وارڈ سمیت دیگر سپیشلٹیز ایک ہی جگہ ضم کرنے سے صورتحال گھمبیر ہوتی جا رہی ہے ۔ ایک ایک بستر پر دو دو مریضوں کا علاج کرنا معمول بن گیا ہے ۔ نیفرالوجی وارڈ کے برآمدے کو بھی وارڈ کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے جہاں ایئر کنڈیشن کی سہولت ہی موجود نہیں۔ 45 ڈگری سے زائد درجہ حرارت ہونے کے باوجود انتظامیہ محض پنکھے چلا کر کام چلانے کی کوشش کررہی ہے ۔پسینے سے شرابور مریضوں کی جانب سے محکمہ صحت پنجاب کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔ جن کا کہنا ہے کہ ایک طرف وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز صحت کے لیے نئے نئے منصوبوں کا افتتاح کررہی ہیں تو دوسری جانب پہلے سے جاری منصوبوں کا کوئی پرسان حال نہیں۔انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور وزیر صحت سے مطالبہ کیا ہے کہ ہسپتالوں میں ری ویمپنگ کا کام جلد مکمل کروایا جائے تاکہ بیماروں کے دکھ درد میں کمی واقع ہوسکے ۔ موجودہ صورتحال پر ڈاکٹرز اور نرسنگ سٹاف بھی سر پکڑے بیٹھے ہیں جن کا کہنا ہے کہ سمجھ نہیں آرہی کہ مریضوں کا علاج کیسے کریں۔ وارڈز میں رش اتنا ہے کہ چلنا پھرنا بھی محال ہے مریضوں کے بوجھ کے باعث صورتحال مزید خراب ہوتی جا رہی ہے ۔ انہوں نے ہسپتال انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ مسئلے کے حل کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔ اس حوالے سے وائس چانسلر فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی ڈاکٹر ظفر چودھری کا کہنا ہے کہ ری ویمپنگ کے باعث ہسپتالوں کو سنگین مسائل درپیش ہیں تاہم مریضوں کو طویل المدتی فائدے کیلئے وقتی مسائل برداشت کرنا ہوں گے ۔ انہوں نے توجہ دلانے پر نیفرالوجی وارڈ میں مریضوں کو درپیش مشکلات کا ازالہ کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں