سیوریج مسائل سنگین ، وبائی امراض پھوٹنے کا خدشہ

سیوریج مسائل سنگین ، وبائی امراض پھوٹنے کا خدشہ

فیصل آباد(ذوالقرنین طاہر)صنعتی شہر میں سیوریج مسائل کاحل واسا کے بس سے باہر ہوگیا رہائشی علاقوں کی گلیاں جوہڑ بن چکی ہیں سیوریج مسائل سنگین صورتحال اختیار کرچکے ہیں سیوریج سے متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض پھوٹنے کا خدشہ ہے۔۔

 دہائیوں پرانی سیوریج لائنیں اور ڈسپوزل سیوریج کے پانی کی نکاسی میں ناکام ہیں ایم ڈی واسا نے بھی ہاتھ کھڑے کردئیے ۔جھنگ روڈ سے ملحقہ سیف آباد،بابو والا،رستم پارک،بستی اسحاق،امین ٹاون، نعمت آباد،مختار کالونی،حمید پارک اور رشید آباد سمیت متعدد علاقوں کے مکین بدبودار ماحول سے تنگ آچکے ہیں گلیوں بازاروں میں دکانوں اور گھروں کے دروازوں کے سامنے سیوریج کا پانی جمع ہے شہریوں کا گھروں سے نکلنا مشکل ہوچکا ہے ان علاقوں کے مکین گندے پانی سے گزر کر جانے پر مجبور ہیں ، دہائیوں سے ان علاقوں کی یہی صورتحال ہے گھروں میں واسا کا بل تو آتا ہے لیکن واسا کی جانب سے کوئی سروسز فراہم نہیں کی جا تیں تعلیمی اداروں اور مساجد کے راستے بھی سیوریج کے پانی کی وجہ سے بند ہیں جگہ جگہ گٹر ابل رہے ہیں سانس لینا بھی مشکل ہوچکا ہے گھرو ں کی بنیادیں خستہ ہوچکی ہیں اور دیواریں منہدم ہونے کا خدشہ ہے نکاسی آب نہ ہونے کی وجہ سے لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوچکے ہیں خواتین کا کہنا ہے کہ علاقہ گندا اور بدبودار ہونے کی وجہ سے بچیوں کے رشتے تک نہیں ہورہے متاثرہ شہری کہتے ہیں کہ نماز کی ادائیگی کے لیے صاف کپڑوں کے ساتھ مسجد تک نہیں پہنچ سکتے اس لیے نماز بھی گھروں میں ہی ادا کرتے ہیں کسی فوتگی کی صورت میں میت اٹھا کر گندے پانی سے گزر کر تدفین کے لیے جاتے ہیں ممبران اسمبلی الیکشن سے پہلے وعدے تو بہت کرتے ہیں مگر ان وعدوں کو پورا نہیں کیا جاتا لو گ اب مایوس ہوچکے ہیں ایم ڈی واسا عامر عزیز کا کہنا ہے کہ متاثرہ علاقوں کی آبادی سیوریج لائنوں کی استعداد کار سے زیادہ ہے اس کے لیے سپیشل پلان بنا کر حکومت کو بھجوایا ہے منظوری کے بعد ہی کچھ ہوسکتا ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں