پولیس کا نارواسلوک، توبہ کرنیوالے شہری دوبارہ جرائم پر مجبور
فیصل آباد(عبدالباسط سے )ڈکیتی، چوری، راہزنی، جواء، منشیات فروشی سمیت دیگر جرائم کی وارداتوں سے توبہ کرتے ہوئے مثبت زندگی کی طرف پلٹنے والے افرادکو پولیس افسران و ملازمین کی جانب سے ناروا روئیے اور بلاجواز تنگ کرتے ہوئے۔۔
دوبارہ سے جرائم کی دنیا میں واپس لوٹنے پر مجبور کئے جانے کے انکشافات سامنے آنے لگے ۔ تفصیلات کے مطابق ایک کروڑ سے زائد آبادی والے شہر فیصل آباد میں ہر گزرتے دن کے ساتھ ڈکیتی، چوری، راہزنی، منشیات فروشی، جوئے سمیت دیگر سنگین جرائم کی وارداتوں میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آرہاہے جس کی وجہ سے عام شہریوں کا جینا محال ہوکر رہ گیاہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈکیتی، چوری، راہزنی، اغواء، تاوان، بھتہ خوری، جوئے اور منشیات فروشی سمیت دیگر جرائم کی وارداتوں میں ملوث عناصر اگر اسیری اور دیگر وجوہات کی بناء پر جرائم کی دنیا چھوڑ کر مثبت زندگی کی طرف رُخ کربھی لیتے ہیں تو پولیس افسرا ن و ملازمین کے روئیوں اور بلاجواز تنگ کرنے کی وجہ سے دوبارہ جرائم پر مجبور ہوجاتے ہیں کیونکہ ان کو متعلقہ پولیس افسران و ملازمین ماہانہ نذرانے نہ ملنے کی وجہ سے بلاجواز کارروائیوں کا نشانہ بناتے ہوئے حراست میں لے لیتے ہیں ، جس سے وہ دوبارہ جرائم کی دنیا میں داخل ہوجاتے ہیں۔ غلام محمد آبادکے رہائشی جمشید نامی شہری کے ورثاء کی جانب سے پولیس کو دی گئی درخواست میں موّقف اختیار کیا گیا کہ اس نے جرائم سے مکمل توبہ کرتے ہوئے شریف شہری کی زندگی شروع کی لیکن پولیس نے دوبارہ سے نذرانوں کی عدم ادائیگی پر اسے حراست میں لیکر منشیات فروشی کا مقدمہ درج کرلیا ۔ ذرائع کے مطابق ایسے واقعات سے جرائم تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ معاملے پر ترجمان فیصل آباد پولیس تالش عباس کہتے ہیں کہ ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے پولیس ہمہ وقت مصروف عمل ہے ۔