فیسکو افسران کی مبینہ ملی بھگت،صارفین پنجاب حکومت کے اعلان کردہ ریلیف سے محروم

فیسکو  افسران  کی  مبینہ  ملی  بھگت،صارفین  پنجاب حکومت  کے  اعلان  کردہ ریلیف  سے  محروم

فیصل آباد(سٹاف رپورٹر)فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (فیسکو)میں سب ڈویژن اور ہیڈ کوارٹر افسران کی مبینہ ملی بھگت نے صارفین کو پنجاب حکومت کے اعلان کردہ ریلیف سے محروم کردیا۔

 بلوں میں یونٹس کے ہیرپھیر اور میٹر ریڈرز کی تصاویر کے باوجود یونٹس کی تعداد میں فرق کے باعث ہزاروں صارفین ریلیف کی سلیب سے باہر ہوگئے ۔تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے 201 سے 500 یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لیے اگست اور ستمبر کے مہینوں میں فی یونٹ 14 روپے ریلیف کا اعلان کیا گیا جس کے بعد فیسکو سمیت بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے مذکورہ صارفین کی تفصیلات طلب کی گئیں اور بعد ازاں انہیں ریلیف فراہم کرنے کے لیے حکومت نے رقم بھی مختص کردی تاہم فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کی جانب سے نامعلوم وجوہات پر صارفین کے ساتھ مبینہ طور پر ہیرا پھیری کی گئی۔ سب ڈویژنز کی جانب سے کئی صارفین کے اگست اور ستمبر کے مہینوں میں بلوں کی ریڈنگ میں دانستہ طور پر مسائل پیدا کیے گئے ،اصل بل کی ادائیگی کے باوجود صارفین کی اگست میں ادا شدہ رقم کم ظاہر کرکے وہی یونٹ ستمبر کے مہینے میں شامل کرنے کے بعد انہیں 500 یونٹ کی سلیب سے ہی باہر نکال دیا گیا بلوں پر پرنٹ شدہ میٹر کی تصاویر میں ریڈنگ واضع ہونے کے باوجود تصیح کے لیے جانے والے صارفین کی شنوائی بھی نہیں کی گئی جس پر شہریوں میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت کے ریلیف کردہ پیکج پر فیسکو کے افسران نے ڈاکا ڈالا ، فیسکو نے اگست کے مہینوں میں لاکھوں صارفین کو 14 روپے فی یونٹ فائدہ دینے کا دعوی کیا تھا لیکن حقیقت اس کے برعکس نکلی،پنجاب حکومت معاملے کا نوٹس لے ۔ فیسکو چیف محمد عامر نے بھی معاملہ آئندہ مہینے پر ٹال دیا اور کہا کہ اب جو بل جاری ہوچکے وہ ادا کرنا ہی پڑیں گے ۔ 

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں