گندم بوائی کاسیزن شروع،مارکیٹوں میں کھاد وں کی خود ساختہ قلت برقرار
فیصل آباد(سٹی رپورٹر)گندم بوائی کا سیزن شروع ہو گیا،لیکن محکمہ زراعت اور دیگر متعلقہ اداروں کی جانب سے مارکیٹوں میں مبینہ طور پر خود ساختہ پیدا کیا گیا۔
زرعی کھادوں کا بحران ختم نہ کیا جا سکا، کھاد ڈیلرز کی جانب سے مبینہ طور پر قلت اور فقدان ظاہر کرتے ہوئے من چاہی قیمتیں وصول کی جانے لگیں۔ ایک طرف گندم کا بیج کسانوں کی پہنچ سے باہر تو دوسری جانب زرعی کھادوں سمیت دیگر اشیاء کی قیمتیں بڑھنے سے کسانوں کے لئے مسائل کے انبار لگ گئے ۔ ذرائع کے مطابق فیصل آباد کا 65 فیصد سے زائد رقبہ زیر کاشت اور ان علاقوں کے مکین شعبہ کاشتکاری سے منسلک ہیں، رواں دنوں گندم کی بوائی کا سیزن شروع ہو چکا تاہم فیصل آباد کی مارکیٹوں میں کھادیں، ادویات اور دیگر زرعی اشیاء کی قیمتیں آسمان کی بلندیوں کو چھوتی دکھائی دے رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق یوریا، ڈی اے پی اور زرعی ادویات سمیت دیگر اشیاء کی مقرر ہ قیمتوں سے کئی گنا زائد ڈیلرز خود ساختہ فقدان اور قلت ظاہر کرتے ہوئے وصول کر رہے ہیں ۔ ماہرین زراعت کے مطابق اگر گندم کی فصل کو بوائی کے بعد پہلے پانی کے وقت کھاد فراہم نہ کی جائے پیداوار متاثر ہونے کے خدشات منڈلانے لگتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق محکمہ زراعت اور دیگر متعلقہ اداروں کے افسران اور ملازمین کی جانب سے ناجائز منافع خوری اور مہنگائی کا باعث بننے والے ڈیلرز اور دکانداروں کے خلاف کاروائیاں عمل میں لانے کی بجائے مبینہ طور پر ان سے نذرانے وصول کرتے ہوئے اپنی جیبوں کو گرم کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے صورتحال جوں کی توں ہے ۔ کاشتکاروں کی جانب سے محکمہ زراعت اور اور ضلعی انتظامیہ حکام سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ کھادوں سمیت دیگر اشیاء کی قیمتوں کو کنٹرول کرتے ہوئے انہیں ریلیف فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ناجائز منافع خوری میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائیاں کی جائیں۔