فیصل آباد میں کھیلوں کے منصوبے نامکمل،کروڑوں برباد
فیصل آباد(خصوصی رپورٹر)فیصل آباد میں کھیلوں کے ادھورے منصوبے مکمل نہ ہوسکے کروڑوں روپے کے بجٹ سے شروع کیے جانے والے ادھورے منصوبے سرکاری خزانے پر بوجھ ہیں مناسب حکمت عملی نہ ہونے کی وجہ سے منصوبے سالہا سال سے نظر انداز ہورہے ہیں ۔۔۔
فیصل آباد میں کھیلوں کے کروڑوں روپے کے منصوبے نظر انداز ہورہے ہیں شہید طورسم خان سکواش اکیڈمی کا سنگ بنیاد 5 دسمبر 2015 کو رکھا گیا 3 کروڑ5لاکھ روپے کا بجٹ منظور ہوا جس میں سے تقریبا 2کروڑ سے زائد خرچ بھی کیے گئے اور پھر کام رک گیا اسی طرح سکواش اکیڈمی سے ملحقہ ٹینس کورٹ منصوبہ بھی نامکمل ہے جس کے لیے 2 کروڑ 72 لاکھ روپے منظور ہوئے تھے جھنگ روڈ پر سنتھیٹک ایتھلیٹک ٹریکس کا سنگ بنیاد 27 اپریل 2014 کو رکھا گیا منصوبے پر9کروڑ 85 لاکھ خرچ ہوئے ٹریک چند ماہ میں اکھڑ گئے اور اس منصوبے کو بھی مکمل نہیں کیا گیا ایک کروڑ 15 لاکھ لاگت سے اسی منصوبے کے تحت شروع ہونے والے کھلاڑیوں کے ہاسٹل کا منصوبہ بھی غفلت کی بھینٹ چڑھ گیا کھیل دشمنی کا قصہ یہیں ختم نہیں ہوا 16 اپریل 2003 کو ہاکی سٹیڈیم کا سنگ بنیاد رکھا گیا جس آسٹرو ٹرف مکمل تباہ ہے اور جنگلے ٹوٹ چکے ہیں پنجاب سپورٹس بورڈ نے مرمتی کام کیلئے نومبر 2021 میں ہاکی سٹیڈیم کا چارج ڈویژنل سپورٹس ڈیپارٹمنٹ سے واپس لے لیا جنوری 2022 میں پرانی ٹرف اکھاڑ دی گئی جو تاحال نہیں لگ سکی آسٹرو ٹرف تبدیل کرنے کی بجائے سٹیڈیم کے باہر سیون اے سائیڈ ٹرف کا منصوبہ شروع کردیا گیا اور وہ بھی ابھی تک نامکمل ہے اور منصوبوں پر سالہا سال سے کام بھی بند پڑا ہے ۔