سال 2024ء بھی کھیلوں کے ادھورے منصوبوں کیلئے مایوس کن

سال 2024ء بھی کھیلوں  کے ادھورے منصوبوں کیلئے مایوس کن

فیصل آباد(ذوالقرنین طاہر سے )حکومتی عدم دلچسپی،سال 2024 ئبھی کھیلوں کے ادھورے اور تاخیر کے شکارمنصوبوں اور کھلاڑیوں کیلئے مایوس کن رہا ۔

تفصیلات کے مطابق سال 2024 بھی اپنے اختتام کو پہنچ رہا ہے ،گزشتہ سالوں کی طرح 2024 ئبھی فیصل آباد میں کھیلوں کے ادھورے اور غیر معمولی تاخیر کے شکار منصوبوں کیلئے مایوس کن رہا ،فیصل آباد میں شہید طورسم خان سکواش اکیڈمی کا سنگ بنیاد 5 دسمبر 2015 ئکو رکھا گیا اور3 کروڑ 5 لاکھ کا بجٹ منظور ہوا جس میں سے 2 کروڑ سے زائد خرچ کئے گئے اور پھر کام رک گیااور یہ منصوبہ تاحال نامکمل ہے ، سکواش اکیڈمی سے ملحقہ ٹینس کورٹ بھی نامکمل ہے جس کیلئے 2 کروڑ 72 لاکھ منظور ہوئے تھے ،جھنگ روڈ پر سنتھیٹک ایتھلیٹک ٹریکس کا سنگ بنیاد 27 اپریل 2014 ئکو رکھا گیا اوراس منصوبے پر 9 کروڑ 85 لاکھ خرچ ہوئے لیکن ٹریک چند ماہ میں اکھڑ گئے اور اس منصوبے کو بھی مکمل نہیں کیا گیا۔ ایک کروڑ 15 لاکھ لاگت سے شروع کھلاڑیوں کے ہاسٹل کا منصوبہ بھی غفلت کی بھینٹ چڑھ گیا، 16 اپریل 2003 ئکو ہاکی سٹیڈیم کا سنگ بنیاد رکھا گیا جس کے آسٹرو ٹرف مکمل تباہ ہوچکے ، پنجاب سپورٹس بورڈ نے مرمتی کام کیلئے نومبر 2021 میں سٹیڈیم کا چارج ڈویژنل سپورٹس ڈیپارٹمنٹ سے واپس لے لیا۔ جنوری 2022 ئمیں پرانی ٹرف اکھاڑ دی گئی جو تاحال نہیں لگ سکی جبکہ سٹیڈیم کی کروڑوں روپے سے تعمیر بلڈنگ بھی بھوت بنگلہ بن چکی ۔ادھر کلیم شہید سپورٹس کمپلیکس کے باکسنگ رنگ کو اتار کر کھلے آسمان تلے رکھ دیا گیا جس سے وہ تباہ ہوگیا ، دیسی کشتی کے کھلاڑیوں کیلئے ریسلنگ میٹ جیسی بنیادی سہولت بھی نہ مل سکی ۔ حکومت ،ممبران اسمبلی ،سپورٹس بورڈ اور انتظامی افسران کی جانب سے ہرسال کی طرح رواں سال بھی مذکورہ منصوبوں کو نظر انداز کردیا گیا ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں