سرکاری ہسپتالوں کی بیشتر مشینری زائد المیعاد ہونے کا انکشاف

سرکاری ہسپتالوں کی بیشتر مشینری زائد المیعاد ہونے کا انکشاف

فیصل آباد(بلال احمد سے )شہر کے سرکاری ہسپتالوں کی بیشتر مشینری زائد المعیاد ہونے کا انکشاف ، سالہا سال سے چلنے والی مشینوں کی معیاد ختم ہونے کے باوجود انتظامیہ مرمت پر سالانہ کروڑوں کے اخراجات کرکے کھینچا تانی میں مصروف، مریض خوار ہو کر رہ گئے ۔

تفصیلات کے مطابق فیصل آباد کی بیشتر سرکاری علاجگاہوں میں استعمال ہونے والی مشینری اپنی مدت پوری کر چکی ، فیصل آباد انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں انجیوگرافی کی مشینیں 2007 سے زیر استعمال ہیں جو 4 سال قبل طے شدہ معیاد پوری کرچکیں تاہم انتظامیہ کی آگاہی کے باوجود مشینوں کی تبدیلی کے حوالے سے محکمہ صحت نے کوئی اقدامات نہیں کئے ۔ الائیڈ ہسپتال ون کے شعبہ ریڈیالوجی میں نصب پرانی سی ٹی سکین مشین آئے روز خراب ہوتی ہے اور مرمت پر سالانہ لاکھوں روپے خرچ کئے جا رہے ، ایم آر آئی مشین کی صورتحال بھی مختلف نہیں۔ کینسر وارڈ کے شعبہ ریڈیالوجی میں مشینوں کی تنصیب کو تین دہائیوں سے زائد وقت گزر چکا اورانہیں ایک بار بھی تبدیل نہیں کیا گیا۔ الائیڈ ہسپتال ٹو کی سی ٹی سکین مشین بھی خرابی کے باعث بند رہنے سے آئے روز مریضوں کی مشکلات بڑھ رہی ہیں ، چلڈرن ہسپتال کی اکلوتی انجیوگرافی مشین تین سال سے بند ہے ۔متعلقہ حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے خصوصی طور پر گزشتہ دو سال کے دوران ریویمپنگ کی مد میں سرکاری ہسپتالوں پر اربوں روپے لگائے مگر مشینری کی اپ گریڈیشن کیلئے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے ۔انہوں نے وزیر اعلی پنجاب مریم نواز اور سیکرٹری محکمہ صحت سے مطالبہ کیا ہے کہ سرکاری علاجگاہوں میں فوری طور پر پرانی مشینری تبدیل کرکے نئی مشینری فراہم کی جائے ۔ یاد رہے حال ہی میں محکمہ صحت نے سرکاری ہسپتالوں کو 7 ارب روپے کے فنڈز جاری کئے ہیں تاہم یہ فنڈز ادویات کے واجبات کیلئے مختص کئے گئے ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں