انکم سپورٹ پروگرام کے تحت امدادی رقوم کی تقسیم کیلئے قائم سنٹرز کرپشن کا گڑھ بن گئے

فیصل آباد (بلال احمد سے )بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت امدادی رقوم کی تقسیم کے لیے قائم سنٹرز کرپشن کا گڑھ بن گئے ۔
عملے اور ایجنٹس کی ملی بھگت سے سادہ لوح خواتین کو رقم کے حصول کے لیےآسانی دینے کے نام پر لوٹ مار کا سلسلہ نہ تھم سکا۔فیصل آباد میں 8 امدادی سنٹرز کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا۔ تاہم حالیہ مرحلے کے دوران سامنے آنے والی بدعنوانی کی شکایات نے پورے نظام کی شفافیت پر سوالات اٹھا دیئے ہیں۔رحمانیہ سکول میں قائم بی آئی ایس پی ڈسٹری بیوشن سنٹر پر منظم انداز میں مبینہ کرپشن کا انکشاف ہوا ہے ۔مستحق خواتین سے 1500 سے 2000 روپے تک رشوت وصول کی جاتی رہی۔ جس کی ویڈیو بھی سامنے آگئی۔ خواتین کو بظاہرمعذوروں کے لیے مخصوص لیکن حقیقت میں خفیہ طور پر بنائے گئے کاؤنٹرز کے ذریعے جلدی رقم فراہم کی جاتی تھی، ذرائع کے مطابق خواتین کو مخصوص کوڈ بلڈ پریشر چیک کے بہانے خفیہ کاؤنٹرز پر بھیجا جاتا تھا۔ خواتین نے بتایا کہ اگر وہ عام لائن میں لگیں تو انھیں گھنٹوں دھوپ میں کھڑا رہنا پڑتا تھا ۔ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ دیگر 7 سنٹرز پر بھی مختلف طریقوں سے رشوت اور ایجنٹ سسٹم کام کر رہا تھا، روشن والا سنٹر پر دو ہفتے قبل رشوت لینے والے دو ایجنٹس کی گرفتاری پر کارروائی کے باوجود نظام میں کوئی بنیادی تبدیلی نہیں لائی جا سکی۔ متعلقہ حلقوں کی جانب سے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اگست میں سنٹرز کے دوبارہ کھلنے سے قبل واضح اور سخت اصلاحاتی اقدامات کیے جائیں۔