محکمہ تعلیم کے ملازمین وافسران کی اکھاڑ پچھاڑ کا فیصلہ

 محکمہ تعلیم کے ملازمین وافسران کی اکھاڑ پچھاڑ کا فیصلہ

فیصل آباد(بلال احمد سے )پنجاب بھر میں ایک ہی جگہ پر تین سال سے زائد عرصہ سے تعینات محکمہ تعلیم کے ملازمین و افسران کی اکھاڑ پچھاڑ کا فیصلہ کرلیا گیا۔۔۔

 سکول ایجوکیش ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے سی ای اوز سے فہرستیں طلب کرلیں۔تفصیلات کے مطابق سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے انکشاف کیا ہے کہ فیصل آباد سمیت ضلعی سطح قائم پر محکمہ تعلیم کے دفاتر میں گریڈ 16 تک کے درجنوں نہیں بلکہ ہزاروں افسران و اہلکار ایسے ہیں جو گزشتہ کئی برسوں سے ایک ہی جگہ تعینات چلے آ رہے ہیں، محکمے کی اندرونی چھان بین کے دوران معلوم ہوا کہ تین سالہ مدت تعیناتی کی واضح حد کے باوجود متعدد ملازمین بغیر تبادلے کے طویل مدت سے ایک ہی دفتر میں بیٹھے ہیں جو نہ صرف قواعد کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ محکمہ جاتی شفافیت، کارکردگی اور گورننس کو بھی شدید متاثر کر رہا ہے ۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ان تمام افسران و اہلکاروں کو فوراً ان کے اصل کیڈر اور تعلیمی اداروں میں واپس بھیجنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے ۔ مزید کہا گیا ہے کہ اگر تعلیمی اداروں میں متعلقہ پوسٹ موجود نہ ہو تو انہیں دیگر دفاتر میں تبدیل کیا جائے گا، محکمہ نے تمام چیف ایگزیکٹو آفیسرز ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹیز کو پابند کیا ہے کہ وہ ایسی تمام پوسٹوں کی تفصیلات فوری طور پر محکمانہ فارمیٹ میں جمع کروائیں تاکہ آگے کی کارروائی مکمل کی جا سکے ۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ اس نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ صرف اچھی شہرت اور تسلی بخش سروس ریکارڈ رکھنے والے ملازمین کو دوبارہ دفاتر میں تعینات کیا جا سکے گا، اس پیش رفت کو محکمانہ صفائی اور شفافیت کی سمت ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے جبکہ دوسری طرف کئی حلقوں میں یہ بحث بھی شروع ہو چکی ہے کہ آیا اس دیرینہ مسئلے پر اب تک چشم پوشی کیوں اختیار کی گئی۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں