گندم والی گولیوں کی فروخت، خودکشی کے واقعات میں اضافہ

 گندم والی گولیوں کی فروخت، خودکشی کے واقعات میں اضافہ

دکانداروں کی جانب سے بغیر کسی تصدیق کے ہر شخص کو گولیاں فراہم کر دی جاتی ہیں

چناب نگر (نامہ نگار)چناب نگر اور گردونواح میں گندم میں استعمال ہونے والی تیز اثر زہریلی گولیوں کی سرعام فروخت معمول بن چکی ہے ، جس کے باعث خودکشی کے واقعات میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے ۔ دکانداروں کی جانب سے بغیر کسی تصدیق کے ہر شخص کو یہ گولیاں آسانی سے فراہم کیے جانے کے باعث دلبرداشتہ افراد انہیں خرید کر نگل لیتے ہیں اور اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ذرائع کے مطابق یہ گولیاں نہایت تیز اثر ہوتی ہیں، جنہیں نگلنے کے چند منٹ بعد ہی متاثرہ فرد کی طبیعت بگڑ جاتی ہے اور وہ دیکھتے ہی دیکھتے موت کے قریب پہنچ جاتا ہے ۔ حتیٰ کہ ہسپتالوں میں معدہ واش اور طبی امداد کے باوجود زیادہ تر مریض ایک دو روز ہی زندہ رہ پاتے ہیں۔

ان گولیوں کے باعث اموات کی شرح 99 فیصد تک ریکارڈ کی گئی ہے ۔ کچھ واقعات میں کھانے پینے کی اشیاء میں ان گولیوں کی مقدار ملا کر بھی افراد کی جان لینے کے واقعات سامنے آئے ہیں۔اگرچہ زہریلی ادویات کی فروخت سے متعلق ایس او پیز موجود ہیں، مگر ان گندم میں استعمال ہونے والی گولیوں تک عام شہریوں کی رسائی نہایت آسان ہے ۔ شہریوں نے ڈپٹی کمشنر سے اپیل کی ہے کہ ان گولیوں کی فروخت کو سخت نگرانی میں لایا جائے اور مؤثر حکمتِ عملی ترتیب دی جائے تاکہ ان کے ذریعے بڑھتے خودکشی کے واقعات پر قابو پایا جا سکے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں