ملک میں جسکی لاٹھی اسکی بھینس کا نظام قائم : سراج الحق
منصف کو انصاف ملتا ہے نہ مظلوم کی داد رسی ہوتی ،ظالم کو سزا کیسے ملے گی
گوجرانوالہ(نیوز رپورٹر )سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ امتِ مسلمہ کے مسائل کا واحد حل قرآن و سنت کی روشنی میں اتحاد، عدل و انصاف اور باہمی یکجہتی ہے ،مسلکی و لسانی تعصبات نے ہمیں کمزور کیا، وقت آ گیا ہے کہ ہم ایک امت بن کر فلسطین، کشمیر اور دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کے حق میں مضبوط اور مشترکہ آواز بلند کریں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سابق صوبائی صدر یوتھ بشارت علی صدیقی سے ملاقات کے دوران کیا،اس موقع پر محمد ابتسام گل اورعلی عابد بٹ بھی موجود تھے ،ملاقات میں سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ کیسا عدالتی نظام ہے جس میں نہ منصف کو انصاف ملتا ہے اور نہ مظلوم کی داد رسی ہوتی ہے ایسے نظام میں ظالم کو سزا کیسے مل سکتی ہے جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا نظام قائم کر دیا گیا ہے ،جماعت اسلامی قرآن و سنت کی حکمرانی چاہتی ہے ،عوامی خدمت، دیانت اور نظامِ عدل کی جدوجہد کو نئی قوت کے ساتھ آگے بڑھائیں گے ، 21 تا 23 نومبر کو مینار پاکستان میں جماعت اسلامی اجتماع عام بدل دو نظام نہ صرف نوجوانوں کے حوصلے اور جذبے کی عکاسی کرے گا بلکہ ایک باکردار، بااصول اور خوشحال پاکستان کی سمت اٹھایا جانے والا اہم قدم ثابت ہوگا۔ یہ اجتماع نوجوانوں کو ایک نئی سوچ، مثبت عمل اور حقیقی قیادت کے زیرِ سایہ منظم ہونے کا پیغام دیتا ہے ، قوم فرسودہ،کرپٹ نظام کے خاتمے کیلئے جماعت اسلامی کا ساتھ دے ۔