اسلام آباد:کوکین کی سرعام فروخت,طلبہ خریدار,دنیا نیوز نے نیٹ ورک بے نقاب کردیا

اسلام آباد:کوکین کی سرعام فروخت,طلبہ خریدار,دنیا نیوز نے نیٹ ورک بے نقاب کردیا

ہلکے والی کوکین 12 ہزار اور اچھے والی 22ہزار روپے میں ہر جگہ دستیاب،موت کے بیو پاریوں کو پولیس کا خوف ہے نہ خطرہ، ، گھناؤنے کاروبار پر انتظامیہ، پولیس کی آنکھیں بندبے رنگ زہر کی بو تک نہیں ،ماہرین، یہ نشہ صرف پیسے والے کرتے ہیں ،پولیس،تمام تعلیمی ادارے نو سموکنگ زون ،پرنسپلز بھی ان سرگرمیوں پر نظر رکھیں، طارق فضل

اسلام آباد (یاسر ملک)اسلام آباد میں کوکین کے جان لیوا نشہ کی سرعام فروخت جاری ہے ، طلبہ اور نوجوان ہزاروں روپے دیکر موت خریدنے لگے ۔ یہ نشہ پوری دنیا میں جرم مگر شہراقتدار میں وبا بن گیا۔ ایک گرام کوکین ہلکے والی 12 ہزار جبکہ اچھے والی 22 ہزار روپے میں با آسانی دستیاب ہے ۔ کالجز اور یونیورسٹیز کے طلبا کوکین کا نشہ رگوں میں اتارنے لگے ، انتظامیہ اور پولیس نے دھندے پر آنکھیں اور کان بند کر لئے ۔ دولت کے پجاریوں نے گھناؤنا دھندہ پوش علاقوں سے تعلیمی اداروں اور سڑکوں تک پھیلا دیا ۔ دنیا گروپ کے خفیہ آپریشن نے پورا نیٹ ورک بے نقاب کردیا۔ خفیہ آپریشن کے دوران انکشاف ہوا کہ اسلام آباداور راولپنڈی میں اب منشیات فروشی کا دھندہ ٹیلی فون پر چوبیس گھنٹے چلتا ہے ۔ دنیا ٹی وی کے رپورٹر نے جعلی خریدار بن کر مختلف منشیات فروشوں سے رابطوں کی کوشش کی۔ تمام منشیات فروشوں کا سب سے پہلا سوال یہی ہوتا تھا کہ آپ کو یہ نمبر کس نے دیا؟ اس کا مطلب یہ ہے کہ اس مکروہ دھندے میں داخل ہونے کیلئے آپ کو کسی نہ کسی ایسے شخص کا ریفرنس لازمی درکار ہوتا ہے جو پہلے سے کوکین کی لت میں مبتلا ہو یا پھر منشیات فروشی کا دھندا کرتا ہو۔ بار بار کی کوشش کے بعد دو منشیات فروش کوکین فراہم کرنے پر تیار ہوگئے ۔ دونوں ڈیلروں نے تمام ڈیلنگ ٹیلی فون پر ہی کی۔ ایک ڈیلر نے بتایا کہ ہلکے والی ایک گرام کوکین کی قیمت بارہ ہزار روپے جبکہ اچھی کوالٹی کی کوکین 22 ہزار روپے فی گرام کے حساب سے مل سکتی ہے ۔ دوسرے ڈیلر نے بھی یہی ریٹ بتائے اور کہا کہ مال ایک نمبر ہے ۔ پشاور والا نہیں ہے ۔ وہ تو دس ہزار میں بھی مل جائے گا۔ جب ٹیم نے ڈیلر سے سوال کیا کہ اگر یہ کوکین اسلام آباد کی کسی یونیورسٹی یا کالج میں منگوانی ہو تو کیا وہاں مل سکتی ہے ۔ اس پر ڈیلر نے کہا کہ آپ کو جہاں اور جس وقت بھی مال چاہئے مل جائے گا۔ دنیا ٹی وی کی ٹیم نے ایک ڈیلر سے معاملات طے کئے ۔ منشیات فروش کو کہا گیا کہ وہ سیکٹر ایف ایٹ کے پٹرول پمپ کے سامنے آجا ئے ۔ جب مقررہ وقت پر مقررہ جگہ پہنچ کر ڈیلر سے دوبارہ رابطہ کیا گیا تو اس نے بتایا کہ وہ اسی طرف آرہا ہے ۔ راستے میں ایک بچے کو مال دینا تھا اس لئے تھوڑی دیر ہوگئی۔ چند ہی منٹوں بعد ایک موٹر سائیکل سوار جس نے ہیلمٹ پہن رکھا تھا دنیا ٹی وی کے رپورٹر کے پاس آکر رکا اور نام کی تصدیق کرکے پیسوں کا تقاضا کیا۔ جب اسے پیسے دیئے گئے تو اس نے بے خوفی سے اپنی جیکٹ کی جیب سے پلاسٹک کی چھوٹی سی پڑیا نکال کر رپورٹر کو تھما دی۔ اس تمام ڈیلنگ کے دوران منشیات فروش کو پکڑے جانے کا خطرہ تھا نہ ہی پولیس کا کوئی خوف۔ اس دوران ڈیلر سے کہا گیا کہ اگر یہ مال یونیورسٹی میں صبح کے وقت منگوانا ہو تو کیا مل جائے گا۔ اس پر ڈیلر نے جواب دیا کہ بس آپ اسی نمبر پر رابطہ کرنا ۔جڑواں شہروں کی یونیورسٹیز میں منشیات کے استعمال کی شکایات کی تصدیق کیلئے دنیا ٹی وی کی ٹیم نے چند بڑی یونیورسٹیز کا سروے کیا اور طلبہ و طالبات سے سوالات کئے ۔ تمام طلباء نے یک زبان ہوکر تصدیق کی کہ یونیورسٹیز میں کھلے عام منشیات کا استعمال ہورہا ہے مگر اس کی روک تھام کیلئے پولیس یا انتظامیہ کوئی اقدامات نہیں کرتی۔ جب تمام صورتحال پر موقف جاننے کیلئے پولیس سے رابطہ کیا گیا تو افسران نے سب اچھا کی رپورٹ دی اور بتایا کہ کوکین ایک مہنگا نشہ ہے اس لئے صرف پیسے والے لوگ ہی یہ کام کرتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ نوجوان نسل کوکین کی دلدل میں دھنستی چلی جارہی ہے مگر والدین کو اس کا علم نہیں ہوپاتا کیونکہ دیگر منشیات کی طرح کوکین ایک بے رنگ زہر ہے جس کی بو تک بھی نہیں ہوتی اور یہ کسی سلو پوائزن کی طرح وار کرتا ہے ۔ جب والدین کونشے کا علم ہوتا ہے اس وقت تک ان کا لخت جگر ایسے مقام تک پہنچ چکا ہوتا ہے جہاں سے واپسی ممکن نہیں ہو تی۔وزیر مملکت طارق فضل چوہدری نے دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں 2 سے ڈھائی لاکھ طلبہ تعلیم حاصل کر رہے ہیں، تمام تعلیمی ادارے نو سموکنگ زون ہیں۔ کالج میں ممنوع اشیا کی مکمل نگرانی کی جاتی ہے ، کالج، یونیورسٹی کے اندر اور گرد ونواح میں ممنوع اشیا کی فراہمی پر نظر رکھتے ہیں، طلبہ یونیورسٹیز میں شام تک رہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا تعلیمی اداروں کے سربراہوں کی بھی ذمہ داری ہے وہ اس طرح کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں