تمباکو کی نئی مصنوعات پر پابندی لگائی جائے، ماہرین

 تمباکو کی نئی مصنوعات  پر پابندی لگائی جائے، ماہرین

اسلام آباد(خصوصی رپورٹر)تمباکو کی صنعت کی جانب سے سوشل میڈیا پر کی جانے والی وسیع مارکیٹنگ اور اشتہاری مہمات کی وجہ سے پاکستانی نوجوانوں میں تمباکو کی نئی مصنوعات تیزی سے مقبول ہو رہی ہیں، یہ بظاھر \"کم\" نقصان دہ مصنوعات صحت عامہ کے لیے بہت زیادہ خطرہ ہیں اور اگر حکومت نے ان مصنوعات پر پابندی نہیں لگائی تو پاکستان کے نظامِ صحت کو سنگین نقصان پہنچے گا، ان خیالات کا اظہار ماہرین صحت نے سوسائٹی فار دی پروٹیکشن آف دی رائٹس آف دی چائلڈ (سپارک) کی جانب سے منعقدہ سیمینارمیں کیا گیا۔ملک عمران احمد، کنٹری ہیڈ، کمپین فار ٹوبیکو فری کڈز نے کہا کہ تمباکو کمپنیاں بے دریغ متبادل مصنوعات کی مارکیٹنگ اور فروخت کر رہی ہیں ۔سپارک کے پروگرام منیجر خلیل احمد ڈوگر نے کہا کہ تمباکو کی صنعت اپنے کاروبار اور منافع کو جاری رکھنے کے لیے خریداروں کی نئی نسل کی تلاش کر رہی ہے ۔شارق احمدسی ای او، کرومیٹک ٹرسٹ نے بتایا کہ تمباکو کمپنیاں تقریبا تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر آن لائن مہمات میں بھاری رقم لگا رہی ہیں۔

تمباکو کی صنعت کی جانب سے سوشل میڈیا پر کی جانے والی وسیع مارکیٹنگ اور اشتہاری مہمات کی وجہ سے پاکستانی نوجوانوں میں تمباکو کی نئی مصنوعات تیزی سے مقبول ہو رہی ہیں، یہ بظاھر \"کم\" نقصان دہ مصنوعات صحت عامہ کے لیے بہت زیادہ خطرہ ہیں اور اگر حکومت نے ان مصنوعات پر پابندی نہیں لگائی تو پاکستان کے نظامِ صحت کو سنگین نقصان پہنچے گا، ان خیالات کا اظہار ماہرین صحت نے سوسائٹی فار دی پروٹیکشن آف دی رائٹس آف دی چائلڈ (سپارک) کی جانب سے منعقدہ سیمینارمیں کیا  گیا۔ملک عمران احمد، کنٹری ہیڈ، کمپین فار ٹوبیکو فری کڈز نے کہا کہ تمباکو کمپنیاں بے دریغ متبادل مصنوعات کی مارکیٹنگ اور فروخت کر رہی ہیں ۔سپارک کے پروگرام منیجر خلیل احمد ڈوگر نے کہا کہ تمباکو کی صنعت اپنے کاروبار اور منافع کو جاری رکھنے کے لیے خریداروں کی نئی نسل کی تلاش کر رہی ہے ۔شارق احمدسی ای او، کرومیٹک ٹرسٹ نے بتایا کہ تمباکو کمپنیاں تقریبا تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر آن لائن مہمات میں بھاری رقم لگا رہی ہیں۔

 

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں