ممتاز عالم دین مفتی مزمل حسین کاپڑیا انتقال کرگئے
نماز جنازہ بنوری ٹاؤن میں ادا، مولانا سلیمان بنوری و ہزاروں افراد کی شرکت
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کے معروف تعلیمی نیٹ ورک اقراء روضۃ الاطفال کے نائب مدیر اور ممتاز عالم دین مفتی مزمل حسین کاپڑیا کا 61 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا۔ مرحوم کی نماز جنازہ جامعہ بنوری ٹاؤن میں ادا کی گئی جس میں ہزاروں علماء و طلبہ سمیت عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ مرحوم دینی وعصری حسین امتزاج نظام تعلیم کے بانیوں میں شامل تھے، 1981ء میں جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن سے درس نظامی کے بعد مفتی اعظم پاکستان مفتی ولی حسن ٹونکی مرحوم کی نگرانی میں فقہ اسلامی میں اسپیشلائزیشن کر کے مفتی کی سند حاصل کی۔ پانچ سال بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی جامعہ ام القریٰ مکہ مکرمہ میں اصول دین کے موضوع پر زیر تعلیم بھی رہے۔ 1984ء میں مفتی محمد جمیل خان شہید اور مفتی خالد محمود کے ہمراہ تحفیظ قرآن کے ساتھ دینی وعصری علوم کے حسین امتزاج والے اقراء روضۃ الاطفال کے نام سے نظام تعلیم کے نیٹ ورک کی بنیاد رکھی۔ مفتی مزمل حسین مرحوم تقریباً 25 سال سے گردوں کے عارضے میں مبتلا تھے، 4 روز قبل ان کی ہمشیرہ کا انتقال ہوا تھا۔ مرحوم کی نماز جنازہ ان کے استاد قاری محمد رفیق نے پڑھائی۔ نماز جنازہ میں مولانا سلیمان بنوری، مولانا امداد اللہ یوسف زئی، مفتی خالد محمود، صاحبزادہ مولانا عزیز الرحمن رحمانی، مفتی محمد، ڈاکٹر عبدالباری اور دیگر ہزاروں علماء و طلباء اور عوام نے شرکت کی۔ مفتی مزمل مرحوم نے سوگواران میں اہلیہ، ایک بیٹی، 6 بہنیں، 2 بھائی چھوڑے ہیں۔ تدفین میوہ شاہ قبرستان میں ہوئی۔