دل کے امراض کا تناسب بڑھ سکتا ہے ،ماہرین کا خدشہ

 دل کے امراض کا تناسب بڑھ سکتا ہے ،ماہرین کا خدشہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر)ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے پروفیسر نواز لاشاری نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں دنیا کی 20 فیصد آبادی رہتی ہے اس خطے میں جنیاتی اور طرز زندگی کے باعث دل کے امراض زیادہ ہیں دنیا بھر میں ہونے والی اموات کی سب سے بڑی وجہ امراض قلب ہیں۔

جنوبی ایشیا میں نوجوانوں میں دل کے امراض کا تناسب زیادہ ہے ۔یہ باتیں انہوں نے پاکستان ہائپر ٹینشن لیگ اور پاکستان کارڈیک سوسائٹی کے عہدے داران پروفیسر محمد اسحاق پروفیسر عبدالرشید خان پروفیسر جاوید اکبر سیال کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ اس موقع پر ڈاؤ انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے سربراہ پروفیسر طارق فرمان ڈاکٹر خالدہ سومرو اور ڈاکٹر رفعت سلطانہ بھی موجود تھیں۔ پروفیسر نواز لاشاری نے کہا کہ عام طور پر امراض قلب کو ترقی یافتہ اور خوشحال ممالک کی بیماری سمجھا جاتا ہے لیکن یہ ہم جیسے ترقی پذیر اور غریب ملکوں میں تیزی سے پھیل رہے ہیں اس کی وجہ طرز زندگی، اربنائزیشن، اسموکنگ، ورزش یا چہل قدمی ترک کر دینا اور جنک فوڈ کا استعمال ہے ۔پروفیسر محمد اسحاق نے کہا کہ دنیا میں دو کروڑ افراد سالانہ امراض قلب کا شکار ہو جاتے ہیں پاکستان دنیا بھر میں شوگر کے مرض کے لحاظ سے نمبر ون ہو گیا ہے جس کے نتیجے میں خدشہ ہے کہ دل کے امراض کا تناسب پاکستان میں بڑھ جائے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں