قومی شاہراہ سپر ہائی وے : مویشی کے بیوپاریوں سے روزانہ کروڑوں کی وصولی

قومی  شاہراہ  سپر  ہائی  وے :  مویشی  کے  بیوپاریوں سے  روزانہ  کروڑوں  کی  وصولی

کراچی (رپورٹ :آغا طارق )عید الاضحی کے موقع پر اندرون ملک سے کراچی لاکھوں کی تعداد میں قربانی کے جانور پہنچ گئے ہیں ۔سپر ہائی وے اور نیشنل ہائی وے پر ملچنگ ٹیکس اور صحت سرٹیفکیٹ ٹیکس کے نام پر روزانہ بیوپاریوں سے کروڑوں روپے وصول ہونے لگے ۔

جانوروں کے صحت سرٹیفکیٹ کے نام پر بڑے پیمانے پر لوٹ مار کا سلسلہ جاری ہے ۔ ٹھیکے دار اور ٹاؤن کا عملہ اربوں روپے جمع ہونے کے باوجود سرکاری خزانے میں صرف کچھ کروڑ روپے جمع کرانے لگا ۔تفصیلات کے مطابق عید الاضحی کے موقع پر اندرون ملک کے مختلف شہروں سے قربانی کے جانور کراچی لانے کا سلسلہ جاری ہے اور اس وقت تک لاکھوں کی تعداد میں قربانی کے جانور کراچی پہنچ گئے ہیں ۔قربانی کے جانوروں پر سپر ہائی وے اور نیشنل ہائی وے پر گڈاپ ٹاؤن کی جانب سے ٹھیکے دار کی معرفت زبردستی ٹیکس وصولی کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔جس میں دودھ دینے والے جانوروں پر ابراہیم حیدری ٹاؤن اور قربانی کے جانوروں پر گڈاپ ٹاؤن ٹیکس وصول کرتا ہے اور 24 گھنٹے میں کروڑوں روپے ٹیکس وصول کیا جاتا ہے کیونکہ روزانہ سیکڑوں کی تعداد میں گاڑیوں کے اندر ہزاروں جانور کراچی لائے جاتے ہیں ۔سپر ہائی وے اور نیشنل ہائی وے پر قائم چنگیوں میں صحت سرٹیفیکیٹ کے نام پر بڑے پیمانے پر لوٹ مار کا سلسلہ جاری ہے اور کسی بھی جانور کو بغیر چیک کیے ٹیکس وصول کیا جاتا ہے اور انہیں صحت سرٹیفکیٹ بھی جاری نہیں کیے جاتے ۔معلومات کے مطابق دونوں چنگیوں پر ویٹرنری کے نام پر کوئی بھی رجسٹرڈ ڈاکٹر موجود نہیں ہے دونوں چنگیوں پر غریب بیوپاریوں کی ٹیکس وصولی کے نام پر تذلیل بھی کی جاتی ہے ۔اس سلسلے میں مزید معلوم ہوا ہے کہ گڈاپ ٹاؤن میں اس ٹیکس وصولی کا ٹھیکہ 15 سے 20 کروڑ روپے سالانہ اکشن کیا تھا ۔لیکن عید الاضحی کے موقع پر اربوں روپے ٹیکس وصول کیا جاتا ہے اور دن رات ٹھیکے دار اور بلدیاتی عملہ کروڑ روپے ٹیکس جمع کرتا ہے اور سرکاری خزانے میں صرف اس کا 10 فیصد جمع کرایا جاتا ہے ۔معلومات کے مطابق گڈاپ ٹاؤن اور ابراہیم حیدری ٹاؤن میں ٹیکس وصولی پر گزشتہ 15 دن سے جاری کشیدگی بھی ختم ہو گئی ہے کیونکہ گڈاپ ٹاؤن ملچنگ ٹیکس سے دستبردار ہو گئی ہے اور اس ٹیکس کے لیے ابراہیم حیدری ٹاؤن میں اپنی چنگیاں قائم کر لی ہیں ۔سپر ہائی وے اور نیشنل ہائی وے سے ہزاروں روپے ٹیکس دینے کے باوجود بھی بھینس کالونی اور دیگر منڈیوں میں جب جانور فروخت کرنے کے لیے اتا ہے تو ان سے دوبارہ زبردستی ٹیکس وصول کیا جاتا ہے ۔محکمہ بلدیات کے اس عمل پر قربانی کے جانور فروخت کرنے والے بیوپاری سخت پریشانی کا شکار ہو گئے ہیں اور بیوپاریوں نے اس ٹیکس کو زبردستی بھتہ وہ سولی ٹیکس قرار دیا ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں