بچوں کی ٹریفکنگ روکنے کیلئے قانون سازی لازم،ضیا اعوان

بچوں کی ٹریفکنگ روکنے کیلئے قانون سازی لازم،ضیا اعوان

کراچی (اسٹاف رپورٹر)حقوق انسانی و قانونی امداد اور مدد گار ہیلپ لائن کے معروف قانون دان ضیا اعوان ایڈوکیٹ نے کہا کہ کہ بچوں کی ٹریفکنگ کو روکنے ، ایڈاپشن کیلئے اتھارٹی و قانون سازی لازم و مظلوم ہے۔

عوام کو بچوں کو قانونی طور گود لینے کے عمل اور غیر قانونی گود لینے کے خطرات سے آگاہ کرنے کیلئے سرکاری سطح پر آگاہی مہم چلائی جائے جس میں بچوں کے تحفظ کے پہل میں کمیونٹی کو شرکت کی ترغیب دیں۔ کراچی میں اپنے آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ضیا اعوان ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایک کیس کی وجہ سے اچھا کام کرنے والوں پر انگلیاں اٹھائی جارہی ہیں۔ بچوں کی ایڈاپشن کا مسئلہ اہم ہے ۔ پوری دنیا میں یہ عمل مثبت اور منفی نظر سے دیکھا جاتا ہے ، افسوس ہے کہ اس اہم معاملے پر حکومت خاموش ہے ، ادارے موجود ہیں لیکن فنکشنل نہیں۔ وفاقی و صوبائی حکومتوں کو شلٹر ہوم میں موجود پچوں کی تعداد معلوم نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کسی ایک کو بند کرنے سے معاملہ حل نہیں ہوگا، کروڑوں بچے سڑکوں پر ہیں، ان کی انٹرنل اور انٹرنیشنل ٹریفکنگ ہوتی ہے ۔ ایڈپشن پر کوئی مخصوص قانون موجود نہیں۔ اس لئے لوگ گارڈین شپ کو ترجیح دیتے ہیں،قانون بننا چاہیے ۔ یو این کنونشن کہتا ہے اگر بچہ بیرون ملک ایڈاپٹ کیا جاتا ہے تو اس کا فالو اپ کیا جاتا ہے ۔ اگر اس کی شناخت ہے تو وہ رہتی ہے ۔ این جی اوز کا مثبت کردار ہے جس کی مثال ایدھی ہوم، دارلطفال، ایس او ایس ویلیج ہے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں