اربوں کی سرکاری اراضی ٹھکانے لگانے کی کوشش ناکام،4افسران معطل

اربوں کی سرکاری اراضی ٹھکانے لگانے کی کوشش ناکام،4افسران معطل

کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی میں اربوں روپے کی سرکاری زمین ٹھکانے لگانے کی کوشش ناکام بنادی گئی ہے ،پہلے مرحلے میں کے ڈی اے کے چار اعلی افسران رنگے ہاتھوں پکڑے گئے جنہیں معطل کردیا گیا۔

 فصیلات کے مطابق کراچی میں سرکاری اراضی کو ٹھکانے لگانے کا بڑا اسکینڈل سامنے آیا ہے ۔سرکاری اراضی کو ٹھکانے لگانے والے قانونی ایکشن کی زد میں آگئے ۔ پہلے مرحلے میں کے ڈی اے کے 4 اعلیٰ افسران رنگے ہاتھوں پکڑے گئے جنہیں معطل کردیا گیا ہے ۔حکم نامے کے مطابق سرکاری زمین کو غیرقانونی طور پر ٹھکانے لگانے والے افسران میں سابق ڈی جی اور موجودہ ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن کے ڈی اے نوید انور صدیقی اور ممبر فنانس محمد شاہد شامل ہیں ۔ ڈائریکٹر پلاننگ اربن ڈیزائن رفیق کھوڑو اور ڈائریکٹر لیگل افتخار احمد کو بھی معطل کردیا گیا ہے ۔ چیف سیکریٹری نے فوری ایکشن لیتے ہوئے چاروں افسران کو معطل کردیا ہے ، ان افسران نے ملیر ندی کی 10ایکٹر سے زائد زمین کورنگی اسکیم 14میں شامل کرکے پرائیویٹ پارٹی کو دینے کی منظوری دی تھی ۔ زمین ملیر ایکسپریس وی کی تعمیر کی وجہ سے ری کلیم اراضی ہے جو حکومت سندھ کی ملکیت ہے ،زمین کے ڈی اے کی اسکیم طویل فاصلے پر واقع ہے ۔ حکم نامے میں کہا گیا کہ ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن کے ڈی اے نوید انور صدیقی ، ممبر فنانس محمد شاہد، ڈائریکٹر پلاننگ اربن ڈیزائنرفیق کھوڑو اورڈائریکٹر لیگل افتخار احمد نے پرائیویٹ پارٹی کو متبادل زمین دینے کی آڑ میں اپنی مذموم مقاصد کے لئے فراڈ کیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں