سبزی کا غیر حقیقی سرکاری نرخ نامہ شہریوں کیلئے پریشانی کا سبب

سبزی  کا  غیر حقیقی  سرکاری  نرخ نامہ  شہریوں  کیلئے  پریشانی  کا  سبب

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)سبزی کا سرکاری نرخ نامہ معمہ بن گیا، مختلف سبزیوں کی قیمت سبزی منڈی کے مقابلے میں نصف سے بھی کم درج کردی گئیں، غیر حقیقی اور خامیوں سے پُر سرکاری نرخ نامہ شہریوں کے لیے پریشانی کا سبب بن گیا۔

گزشتہ روز کمشنر کے دفتر سے اتوار کے لیے جاری ہونے والے سبزیوں کے نرخ نامے کی قیمتوں پر نظر ڈالی جائے تو حیرت انگیز قیمتیں نظر آتی ہیں جن پر عمل مشکل نہیں ناممکن ہے ، توری کی سرکاری قیمت درجہ اول 12 درجہ دوم 6 روپے فی کلو مقرر کی گئی۔اسی طرح لوکی کی قیمت بھی 12 اور 14 روپے کلو مقرر ہے ، کریلے کی قیمت 29 اور 40 روپے کلو مقرر کی گئی، بھنڈی کی سرکاری قیمت 58 اور 86 روپے کلو مقرر کی گئی۔سبزی فروشوں کا کہنا ہے کہ سرکاری نرخ نامہ میں منڈی کی قیمت سے بھی کئی گنا کم قیمت مقرر کی گئی جس پر عمل درآمد ناممکن ہے ، سرکاری نرخ نامہ میں سبزی منڈی سے بھی کہیں کم قیمت مقرر کی گئی۔سبزی فروشوں کے مطابق توری، بیگن، گوبھی منڈی میں بھی 80 روپے کلو تک فروخت ہورہے ہیں جن کی خوردہ قیمت 100روپے کلو سے کم ممکن نہیں ہے ، کمشنر کراچی کے دفتر سے زمینی حقائق سے متصادم قیمتیں مقرر کی جارہی ہیں جس کی وجہ سے گاہک تکرار کررہے ہیں۔ادھر خریداروں کے مطابق سرکاری نرخ نامہ غیر موثر ہے ، سبزی فروش عام بازاروں کے ساتھ بچت بازار میں بھی من مانی قیمت پر سبزیاں فروخت کررہے ہیں، شہر میں سبزیاں بدستور مہنگے داموں فروخت کی جارہی ہیں، پیاز 100 روپے کی سرکاری قیمت سے دگنے دام پر 200 روپے کلو فروخت ہورہی ہے ۔اسی طرح ادرک، لہسن بھی سرکاری نرخ سے 300 روپے کلو زائد پر فروخت کیے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ ٹھنڈے کمروں سے باہر نکلے بغیر سرکاری نرخ ناموں پر عملدرآمد نہیں کراسکتی۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ سرکاری قیمتوں کے تعین کے نظام کو شفاف اور موثر بناکر عوام کو گراں فروشی سے نجات دلائی جائے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں