صرف 0.8فیصد تعلیمی بجٹ عوام دشمنی ،ہائرایجوکیشن فورم

صرف 0.8فیصد تعلیمی بجٹ عوام دشمنی ،ہائرایجوکیشن فورم

کراچی(اسٹاف رپورٹر) ہائر ایجوکیشن فورم کے زیر اہتمام سیمینار میں ماہرین تعلیم نے بجٹ کو عوام اور تعلیم دشمن قرار دیدیا۔ماہرین نے کہا کہ موجودہ حکومت نے بھی ماضی کی طرح بجٹ میں تعلیم ، صحت اور مذہب و ثقافت کے لئے صرف 0.8فیصد رقم مختص کی ہے۔

پاکستان کی 238 جامعات کے لیے صرف 65 سے 70 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ۔ سیمینار سے پروفیسر ڈاکٹر رضا علی خان ،سید محمد فرخ اور ڈاکٹرمعروف بن رئوف نے خطاب کیا۔ ڈاکٹر رضا علی خان نے کہاکہ پنشن ملک کے بجٹ کا کم وبیش 5 فی صد ہے اور اس پر ایک ہنگامہ کھڑا کردیا گیا ہے ۔ پالیسی مرتب ہو رہی ہے لیکن اشرافیہ کی مراعات جو 5 ہزار ارب 26فیصد کا نمبر چھو رہی ہیں حکومت اس پر بات کرنے کو تیار نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں اشرافیہ، اقتدار اور اختیار پر براجمان خاندانوں کے تحفظ کو یقینی بنایا گیا ہے ۔ سید محمد فرخ نے وفاقی بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام پر پاکستان کے کل تعلیمی بجٹ سے بھی زیادہ رقم مختص کی گئی ہے ۔ گویا مانگنے والے ہاتھ دینے والے ہاتھوں سے زیادہ ہیں۔ ڈاکٹر معروف بن رؤف نے کہا کہ حکومت نے تعلیمی ایمرجنسی لگانے کا اعلان کیا ہے مگر محسوس یہ ہوتا ہے کہ یہ اعلان بھی حکومت کے دیگر اعلانات کی طرح صرف ایک اعلان اور انٹرنیشل تنظیموں سے فنڈز کے حصول کا ایک ذریعہ ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں