نوجوان کے قتل کا مقدمہ درج نہ ہونے پر لواحقین کا احتجاج
کراچی (رپورٹ:آغا طارق)پانچ روز قبل قائد آباد پولیس کے ہاتھوں قتل ہونے والے نوجوان کے اہل خانہ نے مقدمہ درج نہ ہونے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی اورملوث پولیس پر مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ۔
تفصیلات کے مطابق 5 روز قبل قائد آباد پولیس نے اولڈ مظفرآباد کے علاقے سے نوجوان عاطف خان کو گرفتار کرکے قتل کردیا تھاجس پر علاقہ مکینوں نے اولڈ مظفرآباد میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے قائد آباد پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ نوجوان عاطف کا کسی مجرمانہ سرگرمیوں سے کوئی تعلق نہیں تھا اور وہ 6 بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا اور گھر کا واحد کفیل تھا۔پولیس نے بے گنا ہ نوجوان کو بے دردی سے گولیاں مارکر قتل کیا جس کی ہم سخت مذمت کرتے ہیں ۔افسوس ہے کہ 5 دن گزر جانے کے باوجود مقدمہ درج نہ ہوسکا ، ہمارے پاس ثبوت ہیں، ان ثبوتوں کی بنیاد پر ہماری مرضی کے مطابق مقدمہ درج نہیں کیا جا رہا۔ پولیس اعلیٰ افسران اپنی پیٹی بھائیوں کو بچانے کی خاطر ہم سے ناانصافی کر رہے ہیں۔ انہوں نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ، آئی جی سندھ و دیگر حکام سے مطالبہ کیا کہ پولیس کے ہاتھوں بے دردی سے قتل ہونے والے نوجوان عاطف خان کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لئے مقدمہ درج کرکے ہمیں انصاف فراہم کیا جائے ۔