سیلانی آئی ٹی پروگرام کے طلبا کا ترسیلات زرلانے کاعزم
کراچی(اسٹاف رپورٹر)سیلانی آئی ٹی پروگرام سے منسلک ہزاروں نوجوانوں نے عہد کیا ہے کہ وہ بیرونِ ملک سے حاصل کردہ اپنی آمدنی کو پاکستان میں ترسیلات زر کی شکل میں لائیں گے تاکہ ملک کے کروڑوں ڈالر کے قرضوں کی ادائیگی میں مدد دے سکیں۔
یہ عہد کراچی کے موہٹہ پیلس میں سیلانی ویلفیئر انٹرنیشنل ٹرسٹ کے تحت آئی ٹی تربیتی پروگرام کے گریجویٹس کے پہلے اجتماع میں کیا گیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محمد علی ٹبہ نے کہا کہ ملک کا اقتصادی بحران آئی ٹی پروفیشنلز کی تیاری سے ختم ہوسکتا ہے ۔ حکومت پرائیویٹ سیکٹر اور غیر منافع بخش اداروں کے آئی ٹی پروگراموں کی بھرپور حوصلہ افزائی کرے ۔ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان سلیم اللہ، نے کہا کہ پاکستان کا مرکزی بینک ہمیشہ پاکستانی آئی ٹی انڈسٹری کی حمایت کرتا رہا ہے تاکہ ملک سے سافٹ ویئر برآمدات میں اضافہ کیا جا سکے ۔فیصل بینک کے سی ای او اور صدر، یوسف حسین نے کہا کہ پاکستانی بینکوں کو ہمیشہ آئی ٹی پروفیشنلز کی خدمات درکار ہوتی ہیں۔معروف تاجر عارف حبیب، نے پاکستانی کارپوریٹ سیکٹر کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا ۔ ترک قونصل جنرل سمیل سانگو نے کہا کہ ترکی کے دروازے پاکستانی نوجوانوں کے لیے کھلے ہیں۔سیلانی کے بانی اور چیئرمین، مولانا بشیر فاروق قادری نے تقریب میں موجود آئی ٹی لرننگ پروگرام کے گریجویٹس کو اپنی نشستوں سے اٹھ کر یہ عہد کرنے کی دعوت دی کہ وہ اپنی آمدنی پاکستان لے کر آئیں گے ۔تقریب سے معروف آئی ٹی ٹرینر، سر ضیا خان سیلانی ٹرسٹ کے ایجوکیشن بورڈ کے سربراہ، افضل چامڑیہ ، ابو افضل ،ٹرسٹی امجد چامڑیہ ،محمد غزال کے علاوہ ذکی بشیر، آصف پیر، محمد زوہیب خان، پاکستان فری لانسرز ایسوسی ایشن کے طفیل احمد خان اور فہد شیخ اور دیگر نے بھی خطاب کیا اور تعاون کا یقین دلایا۔