سڑکوں کی تعمیر و مرمت کیلئے ایک ہفتے کی مہلت

سڑکوں کی تعمیر و مرمت کیلئے ایک ہفتے کی مہلت

کراچی (آن لائن)میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے محکمہ انجینئرنگ کو ہدایت کی ہے کہ سڑکوں کی تعمیر و مرمت اور استرکاری کے جاری منصوبوں کو ایک ہفتے کے اندر مکمل کرلیا جائے ، شہر کے بنیادی انفرااسٹرکچر کو بہتر بنانے کے کاموں میں کسی بھی قسم کی کوتاہی نہیں ہونی چاہئے ، مشینری اور عملہ بڑھا کر ترقیاتی کاموں کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے۔

 آئی آئی چندریگر روڈ ، شاہراہ لیاقت، مائی کلاچی روڈ ، ایم ٹی خان روڈ، اولڈ کوئنز روڈ، ممتاز حسن روڈ اور جناح برج پر جاری تعمیراتی کاموں کو تیز کیا جائے ، اسٹریٹ لائٹس کو ایل ای ڈی پر منتقل کیا جائے اور تمام تاریخی عمارتوں پر مستقل لائٹنگ کا انتظام کیا جائے ، پروجیکٹ ڈائریکٹر ، انجینئرز اور دیگر افسران شہریوں کے مسائل حل کرنے پر توجہ مرکوز رکھیں اور اس سلسلے میں اپنی ترجیحات متعین کریں، شہریوں کو جلد از جلد ریلیف فراہم کرکے ہی ادارے پر ان کا اعتماد بحال رکھا جاسکتا ہے ، یہ بات انہوں نے محکمہ انجینئرنگ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے افسران کے ساتھ ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ میئر کراچی نے اجلاس کے دوران شہر کے مختلف علاقوں میں سڑکوں اور پلوں کی تعمیر و مرمت اور اسٹریٹ لائٹس کی مینٹی ننس کے حوالے سے جاری کاموں کا تفصیلی جائزہ لیا اور کہا کہ سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ کے باعث شہریوں کو آمدورفت میں مشکلات کا سامنا ہے لہٰذا سڑکوں کی استرکاری اور مرمت کے کاموں کو کم سے کم وقت میں مکمل کیا جائے ، انہوں نے کہا کہ کے پی ٹی سے تین تلوار کلفٹن تک سڑک کے راستے میں موجود رکاوٹوں کو کلیئر کیا جائے تاکہ ٹریفک کی روانی متاثر نہ ہو، جناح برج پر استرکاری کا کام مکمل ہونے کے بعد ایک ہفتے کے اندر لین مارکنگ کی جائے اور قیوم آباد برج پر اسٹریٹ لائٹس کو جلد از جلد بحال کیا جائے ، انہوں نے ہدایت کی کہ ایم اے جناح روڈ، راشد منہاس روڈ، کشمیر روڈ، کورنگی آٹھ ہزار روڈ، شفیق موڑ اور دیگر جگہوں پر سڑکوں کی استرکاری کے کاموں میں مزید تیزی لائی جائے ، آئی آئی چندریگر روڈ پر موجود اضافی کھمبوں کو ہٹا دیا جائے ، ضلع غربی میں تین اور ضلع وسطی میں چھ ترقیاتی اسکیموں پر جاری کاموں کو بھی فوری مکمل کریں، جی الانہ روڈیوسی۔10 کے ترقیاتی کاموں کو آئندہ ہفتے تک مکمل کرکے شہریوں کے لئے کھول دیا جائے ،کثیر رقوم خرچ کرکے تعمیر کی جانے والی سڑکیں پائیدار ہونی چاہئیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں