طاقتور لینڈ مافیا نے ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے کا تبادلہ کرادیا
کراچی (رپورٹ :محمد علی حفیظ) کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے ) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) کی اچانک تبدیلی کیوں کی گئی ؟اندرونی کہانی دنیا نیوز نے حاصل کرلی ہے ۔
ذمہ دار زرائع نے اس تبادلے کو زمینوں کے سسٹم دیکھنے والے ایک طاقتور گروپ کی کامیابی قرار دیتے ہوئے یہ دعویٰ کیا ہے کہ اب کے ڈی اے کے معاملات میں ایک مخصوص سسٹم کا راج چلے گا۔ ذرائع نے جو تفصیلات فراہم کی ہیں اس کے مطابق پچھلے آٹھ ماہ تعینات رہنے والے ڈی جی کے ڈی اے گریڈ 19کے سینئر افسر شجاعت حسین کئی طاقتور عناصر کے دبائو کو مسترد کرتے ہوئے کے ڈی اے میں بڑے پیمانے پر اصلاحات لانے میں کافی حد تک کامیاب ہوگئے تھے ، کے ڈی اے کی آمدنی میں اضافے ، کے ڈی اے کی اراضی کو قبضہ مافیا سے بچانے ، ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کی ادائیگی، لینڈ ڈپارٹمنٹ اور ریکوری میں کمپیوٹرائزڈ سسٹم کو فعال بنانے ، سرجانی ٹائون میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت نئے انڈسٹریل زون کے قیام، کے ڈی اے میں جعلی بھرتیوں کی چھان بین اور کارروائی سمیت دیگر ایسے بڑے کام تھے جو سابق ڈی جی کے ڈی اے شجاعت حسین کے کریڈیٹ پر جاتے ہیں ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کئی اہم ترین حلقوں میں بھی شجاعت حسین کی بطور ڈی جی کے ڈی اے اچھی شہرت تھی اس کے علاوہ کراچی کے بلڈرز کی سب سے بڑی تنظیم آباد بھی کسی حد تک شجاعت حسین کے اقدامات سے مطمئن نظر آتی ہے زرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں زمینوں کے معاملات دیکھنے والے ایک سسٹم نے کے ڈی اے پر اپنا راج قائم کرنے کیلئے سینئر افسر شجاعت حسین کو ڈی جی کے ڈی اے کے عہدے سے ہٹواکر اپنا منظور نظر افسر یہاں تعینات کروادیا ہے ۔ دوسری طرف حکومت سندھ کے اعلیٰ حکام نے گریڈ 19 کے افسر الطاف گوہر میمن کی ڈی جی کے ڈی اے کی پوسٹنگ کو معمول کی تعیناتی قرار دیا ہے ۔سرکاری حکام نے مزید کہا کہ حکومت سندھ ، وزیر بلدیات اور محکمہ بلدیات کے تمام افسران کے ڈی اے سمیت ہر ماتحت ادارے میں میرٹ پر افسران کی پوسٹنگ کرتے ہیں کسی افسر کو ہٹائے جانے پر یہ تاثر دینا کہ اس کو کسی سسٹم کی فرمائش پر ہٹایا گیا ہے یہ سراسر غلط اور جھوٹ ہے ۔