سیمنٹ فیکٹریوں،ٹیکسٹائل مل اور پاور پلانٹ کو غیر معیاری کوئلہ فروخت کرنے کا انکشاف
کراچی(رپورٹ:آغا طارق )بیرون ملک سے آنے والے کوئلے کی چوری کا سلسلہ نہ رک سکا ،کوئلہ چوری کرنے کے بعد گوداموں میں رکھنے اور اعلیٰ کوالٹی کے کوئلے میں غیر معیاری کوئلہ شامل کر کے سیمنٹ فیکٹریوں ،ٹیکسٹائل مل اور پاور پلانٹ میں فروخت ہونے لگا ۔
کوئلہ چوروں اور فیکٹری ملازمین کی گٹھ جوڑ کے باعث غیر معیاری اور چوری شدہ کوئلہ استعمال کرنے مختلف فیکٹریوں کی مشینری ناکارہ ہونے لگی ہے ۔ملیر کے 11 گوداموں میں پھر چوری کاکوئلہ ذخیرہ ہونے لگا ۔پورٹ قاسم سے نکلنے والے کوئلے کو نیشنل ہائی وے پر پہنچتے ہی ٹرک ڈرائیوروں کی ملی بھگت سے چوری کر کے لاشاری گوٹھ شاہ لطیف،وائرلیس گیٹ اسٹیل ٹاؤن،لنک روڈ، سوموار گوٹھ، پاک لینڈ روڈ ،گھگھر پھاٹک اورمیمن گوٹھ میں واقع گوداموں میں اتارا جاتا ہے ۔جہاں پر اعلیٰ کوالٹی کے کوئلے میں شکری نامی اور غیر معیاری کوئلہ ملاوٹ کر کے مختلف سیمنٹ فیکٹریوں، ٹیکسٹائل ملوں اور پاور پلانٹ کو فروخت کیا جاتا ہے ۔مکس شدہ اور غیر معیاری کوئلے کی فروخت میں گودام مالکان اور کوئلہ خریدنے والے فیکٹریوں کے ملازمین کا گٹھ جوڑ شامل ہوتا ہے کیونکہ کوئلہ چور گودام مالکان فیکٹری ملازمین کو کمیشن دے کر غیر معیاری کوئلہ فروخت کرتے ہیں جو فیکٹریوں کے مختلف یونٹس چلانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ معلومات کے مطابق ایسے غیر معیاری کوئلہ استعمال کرنے والی مختلف فیکٹریوں کے اندر ان کی مہنگی ترین مشینری بھی ناکارہ ہوجاتی ہے اور اور شٹ ڈاؤن کے نام پر فیکٹریاں کئی کئی دنوں کے لیے بند کر دی جاتی ہیں۔