ریلوے:2470بغیر پھاٹک گزرگا ہیں،حادثات معمول
ملتان(جام بابر سے )ریلوے ٹریک پر غیر قانونی گزرگاہیں حادثات کا سبب بن رہی ہیں جبکہ غیر قانونی طور پر ریلوے لائن عبور کرنے والے افراد کے خلاف کریک ڈاؤن اور قانونی کارروائی تعطل کا شکار ہے ۔
ملک بھر میں 2470 ان مینڈ لیول کراسنگ (کھلے پھاٹک) اور مختلف علاقوں میں ریلوے ٹریک پر بننے والی غیر قانونی گزرگاہوں پر بھی ٹرینوں کے کئی حادثات ہو چکے ہیں۔ متعدد جگہوں پر ریلوے پھاٹک موجود نہیں اگر کسی جگہ موجود ہیں تو اس کے دائیں بائیں لوگوں نے گزرنے کی جگہیں بنا رکھی ہیں جو ٹرین کی آمد کی پرواہ کئے بغیر جاری رہتی ہے ۔ ملک بھر میں 11881 کلومیٹر طویل ریلوے ٹریک پر 4072ریلوے کراسنگز ہیں ان میں سے صرف 1602 پر پھاٹک موجود ہیں جبکہ 2470 پھاٹک سے محروم ہیں۔ ملتان ڈویژن میں 318، کراچی ڈویژن میں481، سکھر ڈویژن میں 632، لاہور ڈویژن میں 553، راولپنڈی ڈویژن میں 426، پشاور ڈویژن میں170 اور کوئٹہ ڈویژن میں 107 بغیر پھاٹک کے ریلوے کراسنگ موجود ہیں۔ واضح رہے کہ ریلوے لاہور ڈویژن میں حادثات کو قابو کرنے اور راہگیروں کی جانب سے ریلوے لائنز غیر قانونی طور پر عبور کرنے کو روکنے کے لیے پاکستان ریلوے 924 غیر مجاز گزرگاہیں بند کر چکی ہے ۔ ان گزرگاہوں کو 28کلومیٹر طویل رقبے پر باڑ لگا کر بند کیا گیا ہے ۔ جبکہ ریلوے ملتان ڈویژن سمیت دیگر میں اس قسم کے اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں۔