حیدرآباد میں بجلی کی بندش شدت اختیار کر گئی،شہری پریشان

حیدرآباد(نمائندہ دنیا)شہر میں گرمی کی شدت بڑھتے ہی رمضان المبارک کے دوران بھی بجلی کی غیر اعلانیہ اور اعلانیہ لوڈشیڈنگ میں اضافہ کردیا گیا ۔
مختلف علاقوں میں بجلی کے ٹرانسفارمرز خراب ہونے لگے ،جس سے عوام شدید اذیت کا شکار ہیں۔حیدرآباد اور گردونواح میں حیسکو کی ناقص کارکردگی بے نقاب ہوچکی ہے ، جہاں شہری علاقوں میں 10 سے 12 گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں 12 سے 14 گھنٹے کی اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے، اس کے علاوہ کئی علاقوں میں بغیر کسی پیشگی اطلاع کے گھنٹوں بجلی غائب رہتی ہے ، جبکہ سحر و افطار کے وقت بجلی بند کرنے کی شکایات بھی سامنے آ رہی ہیں،حالانکہ وفاقی وزیر توانائی کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ رمضان المبارک کے دوران سحر و افطار کے وقت بجلی بند نہیں کی جائیگی، لیکن اس کے برعکس فالٹ کے بہانے کئی علاقوں میں بجلی کی بندش کی جا رہی ہے ۔ طویل لوڈشیڈنگ کے باعث کاروباری سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں، جبکہ یو پی ایس چارج نہ ہونے سے گھروں میں روزمرہ زندگی مفلوج ہو چکی ہے ۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ فریج اور ڈیپ فریزر میں رکھا گیا سحر و افطار کا سامان بھی خراب ہو رہا ہے ۔ دوسری جانب حیدرآباد کی یونین کونسل 50 گولڈن اسٹار اسکول والی گلی میں نصب 200Kv کا ٹرانسفارمر جل گیا تھا، جس کی اطلاع ایم کیو ایم اراکین اسمبلی سید وسیم حسین اور ناصر حسین قریشی کو دی گئی۔ اطلاع ملنے پر سید وسیم حسین نے حیسکو حکام سے فوری رابطہ کرکے مسئلہ حل کرایا اور جلے ہوئے ٹرانسفارمر کی جگہ 200Kv کا نیا ٹرانسفارمر نصب کروایا۔