محمود آباد میں روڈ کٹنگ:درخواست قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے محمود آباد میں یوٹیلیٹی کمپنیوں کی جانب سے سڑک کی کھدائی سے متعلق درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل طلب کرلیے ۔ درخواست یو سی چیئرمین شاہد فرمان کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔
سماعت کے دوران وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ ٹاؤن میونسپل کارپوریشن نے چیئرمین سے مشاورت کیے بغیر روڈ کٹنگ پرمٹ جاری کیے اور بعد ازاں مرمت نہ کرنے سے سڑکوں کی حالت ابتر ہو گئی ہے ۔ عدالت نے استفسار کیا کہ مشاورت لازمی ہونے کی قانونی حیثیت کیا ہے ؟ ۔وکیل نے جواب دیا کہ متعلقہ قوانین عدالت میں پیش کیے جائیں گے ۔عدالت نے فریقین کو ہدایت دی کہ انفرااسٹرکچر سے متعلق کسی بھی کارروائی میں قانونی مشاورت کو یقینی بنایا جائے اور سڑکوں کی مرمت کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ درخواست میں سندھ حکومت، کے ایم سی، ٹاؤن میونسپل کارپوریشن چنیسر، واٹر کارپوریشن اور دیگر یوٹیلیٹی اداروں کو فریق بنایا گیا ہے ۔ دریں اثنا سندھ ہائی کورٹ نے سابق ڈی جی ایس بی سی اے عبدالرشید سولنگی کی تعیناتی کے خلاف درخواست پر جواب جمع نہ کرانے پر وکلا پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ہر صورت جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ ایک ٹیکنیکل پوسٹ پر نان ٹیکنیکل افسر تعینات کیا گیا ہے ، جو سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی ہے ۔