نظامِ خلافت ترک کرنے کا انجام ذلت و رسوائی ، شجاع شیخ
جیکب آباد (نمائندہ دنیا )تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے کہا ہے کہ شہادتِ سیدنا حسینؓ فریضۂ شہادتِ حق کی ادائیگی کا عظیم نمونہ ہے ،جسے مسلمانانِ عالم کے لیے مشعلِ راہ ہونا چاہیے۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ اسلام کو صرف عقائد، عبادات اور رسومات تک محدود کر دینا اس کے مکمل نظامِ حیات ہونے کے تصور سے انحراف ہے ۔شجاع الدین شیخ نے کہا کہ سیدنا حسینؓ نے نظامِ خلافت کو ملوکیت میں بدلتے دیکھا تو خاموشی اختیار کرنے کے بجائے اپنے اہلِ خانہ سمیت جان کا نذرانہ پیش کیا۔ یہی غیرتِ ایمانی اور دینی حمیت ہمیں سکھاتی ہے کہ باطل کے خلاف کھڑا ہونا اہلِ ایمان کا فرض ہے ۔انہوں نے کہا کہ آج غزہ میں مسلمان ایک جدید کربلا سے گزر رہے ہیں، جہاں اسرائیلی بمباری سے 60 ہزار سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں اور بیشتر بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو چکا ہے ۔ امریکہ اور مغربی طاقتیں اسرائیل کی پشت پناہی کر رہی ہیں جبکہ بھارت اسلحہ اور افرادی قوت فراہم کر کے اس قتلِ عام میں شریک ہے ۔امیر تنظیم اسلامی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عالمِ اسلام نے مغربی نظام کو اپنایا اور قرآن و سنت کے طے شدہ نظام خلافت کو پسِ پشت ڈال دیا جس کا نتیجہ ذلت و رسوائی کی صورت میں سامنے آ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھی اسلام کے نام پر بننے والے ملک میں اب اسلامی سیاسی، سماجی اور معاشی اقدار ختم کی جا رہی ہیں اور قوم بے حسی کا شکار ہے۔