ہم نے خیر خواہی کو مداخلت اور اصلاح کو تنقید کا نام دے دیا ،علامہ شہنشاہ نقوی

ہم نے خیر خواہی کو مداخلت اور اصلاح کو تنقید کا نام دے دیا ،علامہ شہنشاہ نقوی

کراچی(اسٹاف رپورٹر)نشتر پارک میں مرکزی عشرہ محرم الحرام کی آٹھویں مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی کا کہنا تھا کہ۔۔۔

 دین اسلام ایک زندہ،فعال اور معاشرہ ساز دین ہے یہ صرف فرد کی اصلاح کا پیغام نہیں دیتا بلکہ پورے معاشرے کی تطہیر،بلندی اور عدل کا نظام بھی پیش کرتا ہے اسی بنیاد پر قرآن مجید نے مسلمانوں کو بہترین امت قرار دیا اس لیے کہ وہ نیکی کا حکم دیتے ہیں اور برائی سے روکتے ہیں۔امر بالمعروف اور نہی عن المنکر صرف مستحب اعمال نہیں بلکہ بعض مواقع پر یہ واجبِ شرعی بن جاتا ہے ۔ اگر رشوت،ظلم،فحاشی،جھوٹ اور خیانت عام ہو چکی ہے تو یہ اس لیے ہے کہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کو فراموش کر دیا گیا ہے زبانیں خاموش،دل مردہ اور نگاہیں بے حس ہو چکی ہیں ہم نے خیر خواہی کو مداخلت اور اصلاح کو تنقید کا نام دے دیا ہے اگر ہر شخص نیکی کو فروغ دینے اور برائی کو روکنے میں اپنا کردار ادا کرے تو معاشرہ ایک باغ بن سکتا ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں