انتظامیہ کی لاپروائی کچرے کے ڈھیر:لیاری ایکسپریس وے غیر محفوظ،حادثات کے خدشات

انتظامیہ کی لاپروائی کچرے کے ڈھیر:لیاری ایکسپریس وے غیر محفوظ،حادثات کے خدشات

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)سہراب گوٹھ سے ماڑی پور تک شہر قائد کی اہم شاہراہ لیاری ایکسپریس وے ’’لاوارث ایکسپریس وے ‘‘بن گئی۔انتظامی غفلت کی وجہ سے ایکسپریس وے پر پھینکے جانے والے کچرے سے سنگین حادثات کے خدشات بڑھ گئے۔

موٹر وے پولیس کی جانب سے کی جانے والی نشاندہی کو بلدیاتی اور شہری انتظامیہ نے ردی کی ٹوکری کی نذر کردیا ۔ تفصیلات کے مطابق لیاری ایکسپریس وے کے اطراف قائم کباڑ خانوں ، کارخانوں اور رہائشی آبادی کی جانب سے ٹریک پر کچرا پھینکا جارہا ہے ۔ ٹریک کے کنارے بھی بعض جگہ کچرا پڑا رہتا ہے ۔بعض مکانوں کی بالائی منزلوں سے کچرا براہ راست باہر کی جانب پھینکا جاتا ہے جو اڑ کر ٹریک پر آ جاتا ہے ۔ٹریک کے اطراف جگہ جگہ کچرا کنڈیاں قائم ہورہی ہیں، جہاں جمع ہونے والے کچرے کو آگ لگادی جاتی ہے ، جس سے ٹریک پر دھواں پھیل جاتا ہے اور حد نگاہ کم ہوجاتی ہے ۔ شیرشاہ، لیاری، پرانا گولیمار، لیاقت آباد، غریب آباد کی متصل آبادیوں سے گزرنے والے ٹریک پر جگہ جگہ باڑے قائم ہیں، جو تعفن اور گندگی کا سبب بن رہے ہیں، کچرے میں شامل پلاسٹک بیگز فضا میں اڑتے دکھائی دیتے ہیں ، جو اکثر اوقات تیز رفتار گاڑیوں کی ونڈ اسکرین سے چپک جاتے ہیں۔ دوسری جانب شہر قائد کے پل ،فلائی اوورز اور انڈر پاسز سمیت شہر کی دیگر املاک کو نشہ کرنے والے افراد کی جانب سے نقصان پہنچانے اور سریا ودیگر املاک چوری کیے جانے کے واقعات میں خطرناک حدتک اضافہ ہوگیا ہے ۔نشے کے عادی افراد بیشتر پلوں اور فلائی اوورز کے سریے کاٹ کر لے گئے ۔ڈرینج کیلیے لگائی گئی موٹر کا پائپ بھی نشہ کرنے والے چوری کرکے لے گئے اس حوالے سے سینئر افسران اور شہر کے سنجیدہ حلقوں کا کہنا ہے کہ شہر کی املاک کی حفاظت کرنا شہری انتظامیہ اور پولیس اور سٹی وارڈنزکی ذمے داری ہے ،لیکن ان کی عدم توجہی اور غیر ذمہ داری کے باعث شہر کی املاک کو ہیروئنچیوں کے حوالے کردیا گیا ہے جس کے باعث شہر کے انفرااسٹرکچر کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے ۔شہری حلقوں اور سینئر افسران نے شہر کے املاک کو نقصان پہنچانے والے نشے کے عادی افراد کے خلاف کارروائی اور روک تھام کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ،آئی جی سندھ اور کمشنر کراچی سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں