138ایکڑسرکاری اراضی کے جعلی کھاتے منسوخ

138ایکڑسرکاری اراضی کے جعلی کھاتے منسوخ

کراچی (رپورٹ :آغا طارق)کراچی کے تین اضلاع میں مزید لینڈ اسکینڈل سامنے آئے ہیں۔ ملیر کے ڈپٹی کمشنر نے سندھ لینڈ ریونیو ایکٹ 1967ء کی شق 164 کے تحت 138 ایکڑ سرکاری زمین پر قائم جعلی داخلے منسوخ کرکے تمام زمین اپنی تحویل میں لے لی،تحویل میں لی گئی زمین کی مالیت تین ارب روپے کے قریب ہے ۔

 ڈپٹی کمشنر ملیر نے کمشنر کراچی کو خط لکھ دیا ہے ۔ کمشنر کراچی نے لینڈ یوٹیلائزیشن ڈپارٹمنٹ کو خط لکھ کر آگاہ کیا ہے کہ یہ جعلی کھاتے الاٹمنٹ کی بنیاد پر رکھے گئے ہیں۔ ان 25 الاٹمنٹ آرڈرز کی قانونی حیثیت واضح کی جائے کہ آیا یہ درست ہیں یا نہیں۔ مکمل رپورٹ پیش کی جائے تاکہ سندھ ریونیو ایکٹ 1967ء کی شق 164 کے تحت کارروائی آگے بڑھائی جا سکے ۔ ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کراچی، خصوصاً ملیر، کیماڑی اور غربی اضلاع میں بڑے پیمانے پر زمینوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ کی گئی ہے ۔ مختلف بلڈرز کو یہ زمینیں انتہائی سستے داموں پر دی گئی ہیں۔ گزشتہ روز ڈپٹی کمشنر ملیر نے کمشنر کراچی کو خط لکھ کر مزید 25 نئے کیسز ارسال کیے ہیں۔ ان میں ثمینہ تحسین زوجہ تحسین ظفر خان کے نام پر 10، 10 ایکڑ کے الگ الگ کھاتے ، بنگل خان ولد غلام حیدر کے نام پر 32 ایکڑ، محمد ارشد، محمد اخلاق، محمد عنبر، زاہد علی، مہراللہ، احمد نواز، محمد اقبال، سیکڑو، نیک محمد، غلام حسین، بخت نوراللہ، محمد انیس، محمد عمر، کلثوم بھائی، منصور احمد، اللہ بخش، زینت، بریگیڈیئر (ر) نصرالدین ہمایوں، اور دیگر افراد کے ناموں پر بھی 2 سے 27 ایکڑ تک کے جعلی کھاتے درج کیے گئے ہیں۔

خط میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ تمام جعلی داخلوں کو منسوخ کرنے کے لیے سندھ لینڈ ریونیو ایکٹ 1967ء کی شق 165 (2) کے تحت سوموٹو ریفرنس بھیجے گئے ہیں۔ یہ داخلے الاٹمنٹ کی بنیاد پر کیے گئے، اب تصدیق کی جا رہی ہے کہ کیا یہ الاٹمنٹ حقیقی طور پر منظور شدہ ہیں یا نہیں۔ اس تناظر میں کمشنر کراچی نے لینڈ یوٹیلائزیشن ڈپارٹمنٹ کو الاٹمنٹ کی تصدیق کے لیے ایک اور خط بھیجا ہے ۔ ذرائع کے مطابق مختلف اوقات میں ایسی فہرستیں بھی سامنے آ چکی ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ کھربوں روپے مالیت کی سرکاری زمینیں غیرقانونی طور پر الاٹ کی گئیں۔ اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر ملیر سلیم اللہ اوڈھو نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ تحقیقات میں جو کھاتے جعلی نکلے وہ کینسل کردئیے ہیں اور تمام زمین سرکاری تحویل میں لے لی ھے ۔انہوں نے کہا کہ جعلسازی میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں