گورنر 40 ارب کے ایم سی اکائو نٹ میں جمع کرادیں،میئر
کراچی (اسٹاف رپورٹر)میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے حب ڈیم سے شہر کو پانی کی فراہمی کے نئے منصوبے پر اٹھنے والے اعتراضات کو بے بنیاد پروپیگنڈا قرار دیتے ہوئے کہا ہے۔
کہ 22 برس بعد پاکستان پیپلز پارٹی کی کوششوں سے کراچی کو اضافی پانی مل رہا ہے ۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی کا کہنا تھا کہ 12.8 ارب روپے کی لاگت سے دس ماہ کی ریکارڈ مدت میں مکمل کیے گئے منصوبے کا افتتاح 13 اگست کو کیا جائے گا، اگر پروپیگنڈا سچ ہوتا تو یہ افتتاح ممکن نہ ہوتا۔میئر کراچی کے کہا کہ پرانی ویڈیوز کو بنیاد بنا کر شہر کے بڑے اور اہم آبی منصوبے کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ شہریوں کو ملنے والے اضافی دس کروڑ گیلن یومیہ پانی کی خبر پس منظر میں چلی جائے ۔ نئی نہر سے ضلع غربی، کیماڑی اور ضلع وسطی کے لاکھوں مکینوں کو فائدہ پہنچے گا اور منصوبے کی تکمیل سے کراچی میں پانی کی قلت میں نمایاں کمی آئے گی۔ مرتضیٰ وہاب نے اپنی گفتگو میں وفاقی حکومت اور گورنر سندھ پر بھی تنقید کرتے ہوئے یاد دہانی کرائی کہ گورنر سندھ نے شہر کے لیے 100 ارب روپے وفاق سے لانے کا وعدہ کیا تھا اور حال ہی میں ٹی وی پر خود اعتراف کیا کہ 40 ارب روپے مل چکے ہیں۔
میئر کراچی نے کہا کہ گورنر صاحب کو اگر 40 ارب مل گئے ہیں تو وہی کے ایم سی کے اکاؤنٹ میں منتقل کردیں اور پھر اس شہر کی خدمت کریں۔ مرتضیٰ وہاب نے ایم کیو ایم کے سابقہ دورِ اقتدار کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی والوں نے ایم کیو ایم کا دور دیکھا ہے ، یہ شہر کبھی خوبصورت ہوا کرتا تھا۔ اسی شہر میں بوری بند لاشیں، بھتہ خوری، اغوا برائے تاوان جیسے جرائم بھی سب کے سامنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چائنا کٹنگ، زمینوں کی کمرشلائزیشن اور بندر بانٹ ایم کیو ایم کے دور میں ہی شروع ہوئی۔ میئر کراچی نے کہا کہ کراچی کی امیدیں سیاست دانوں سے وابستہ ہیں اور وہ شہر کی بہتری کے لیے ایم کیو ایم، تحریک انصاف یا جماعت اسلامی کے ساتھ مل کر بیٹھنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ افراتفری ختم ہو، سب مل کر کراچی کے لیے کام کریں۔