نجی پراپرٹی مسمار کیس میں عدالت متعلقہ افسران پر برہم

نجی پراپرٹی مسمار کیس میں عدالت متعلقہ افسران پر برہم

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ میں سرجانی ٹاؤن میں نجی پراپرٹی کی چار دیواری مسمار کرنے کے معاملے پر کے ڈی اے اور ایس بی سی اے افسران کے خلاف دائر توہینِ عدالت کی درخواست کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے متعلقہ افسران پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔

جسٹس اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیے کہ بغیر کسی قانونی خلاف ورزی کے آپ کسی کی دیوار کیسے توڑ سکتے ہیں؟ متاثرہ شہری کا جو نقصان کیا ہے ، وہ پورا کریں اور دیوار دوبارہ تعمیر کرکے دیں۔ عدالت نے واضح کیا کہ اگر آئندہ سماعت تک شہری کے نقصان کا ازالہ نہ کیا گیا تو توہینِ عدالت کی کارروائی شروع کرتے ہوئے افسران کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا جائے گا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت نجی پراپرٹی کی دیوار گرائی گئی اور کہا کہ پورے شہر میں غیر قانونی تعمیرات ہو رہی ہیں جبکہ ایس بی سی اے آنکھیں بند کرکے بیٹھی ہے ۔ جسٹس اقبال کلہوڑو نے مزید کہا کہ روزانہ اخبارات میں غیر قانونی تعمیرات میں ملوث افسران کی خبریں شائع ہوتی ہیں لیکن اس کے باوجود ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر توہینِ عدالت کے مرتکب افسران کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا اور درخواست گزار نذیر موسیٰ کو ہدایت دی کہ وہ افسران کے نام درخواست میں شامل کریں۔ کیس کی سماعت 27 اگست تک ملتوی کرتے ہوئے عدالت نے واضح کردیا کہ متاثرہ شہری کے نقصان کا ازالہ ہر صورت یقینی بنایا جائے ، بصورت دیگر سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں