ای چالان کیخلاف حکم امتناع کی درخواست مسترد

ای چالان کیخلاف حکم امتناع کی درخواست مسترد

حکومت کم از کم لیگل ٹیم سے مشاورت کیاکرے ،رات چاربجے بھی شہری سگنل کھلنے کا انتظار کرے گا توپستول والا آجائیگا،سندھ ہائیکورٹ،نوٹیفکیشن کی تفصیلی رپورٹ طلب

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جاری کیے جانے والے ای چالان کے خلاف مختلف درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ایک بار پھر ای چالان کے اجرا کے خلاف حکمِ امتناع دینے سے انکار کردیا اور سندھ حکومت سے ای چالان اور جرمانوں سے متعلق گزٹ نوٹیفکیشن کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے حکومت کو ہدایت کی کہ 15 جنوری کو مکمل رپورٹ پیش کی جائے ۔ دورانِ سماعت عدالت نے نوٹیفکیشن میں دو مختلف سیکشنز کے حوالوں پر برہمی کا اظہار کیا۔ جسٹس عدنان اقبال چوہدری نے ریمارکس دیے کہ حکومت ایسے اقدامات سے قبل کم از کم اپنی لیگل ٹیم سے مشاورت کرلیا کرے ۔

انہوں نے کہا کہ رات کے چار بجے بھی اگر شہری سگنل کھلنے کا انتظار کرے گا تو دائیں بائیں سے پستول والا آجائے گا، ایسے حالات میں شہریوں کا ایئرپورٹ جاتے ہوئے موبائل، پرس اور جان تک خطرے میں پڑ سکتی ہے ۔ جسٹس عدنان اقبال نے مزید کہا کہ قانون سازی کرتے وقت زمینی حقائق اور عوامی مشکلات کو پیش نظر رکھنا ضروری ہے تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ ای چالان نظام کے آغاز کے بعد ٹریفک کے نظم و نسق میں قابلِ ذکر بہتر ی آئی ہے اور شہری اب سگنل بند ہونے پر رک جاتے ہیں۔ سرکاری وکیل نے موقف اختیار کیا کہ شارعِ فیصل، آئی آئی چندریگر روڈ اور صدر سمیت مختلف مقامات پر ای چالان فعال ہیں اور اس نظام کے نفاذ کے بعد شہر میں ٹریفک حادثات میں 50فیصد تک کمی آئی ہے ۔ درخواست گزار طارق منصور نے مؤقف اپنایا کہ حکومت نے ای چالان پہلے شروع کردیا جبکہ گزٹ نوٹیفکیشن یکم دسمبر کو جاری کیا گیا جس پر عدالت نے کہا کہ اب چونکہ نوٹیفکیشن جاری ہوچکا ہے ، حکومت کا تفصیلی جواب آنے دیں پھر فیصلہ ہوگا۔

جسٹس عدنان اقبال چوہدری نے کہا کہ نوٹیفکیشن میں خامیاں موجود ہیں اور ہدایت کی کہ درخواست گزار کے مؤقف کو بغور سنا جائے اور آئندہ سماعت پر تفصیلی جواب جمع کروایا جائے ۔ عدالت نے ای چالان کے خلاف شہری جوہر عباس رضوی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وکیل درخواست گزار میڈیا رپورٹس کا حوالہ دے رہے ہیں مگر وہ نوٹیفکیشن منسلک نہیں جسے چیلنج کیا گیا ہے ۔ عدالت نے وکیل سے کہا کہ اگر آپ نے خبر بنوانی ہے تو بنوالیں، مگر پہلے وہ نوٹیفکیشن تو لگا دیں جو چیلنج کیا ہے۔ عدالت نے درخواست گزار کو ہدایت کی کہ تمام دستاویزات مکمل کرکے دوبارہ درخواست دائر کریں جبکہ مرکزی مسلم لیگ اور جماعت اسلامی کے وکلاء کو آئندہ سماعت پر تیاری کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کی گئی۔ عدالت نے سماعت 15 جنوری تک ملتوی کردی۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں